>پنجاب (جیوڈیسک) پنجاب حکومت آج نئے بلدیاتی نظام کا مسودہ قانون پنجاب اسمبلی میں پیش کر دے گی، حکومت کاکہناہے کہ پندرہ اگست سے پہلے قانون سازی کرکے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا جائے گا۔ اپوزیشن نے نئے بلدیاتی بل کی مخالفت کااعلان کر دیا۔
وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کی منظوری کے بعد با لآخر وہ وقت آ گیا ہے جب پنجاب حکومت نئے بلدیاتی نظام کا بل جمعرات کو پنجاب اسمبلی میں پیش کر رہی ہے۔ نئے نظام میں کونسلروں کا انتخاب غیر جماعتی جبکہ اس کے بعد کے انتخابی مراحل جماعتی بنیادوں پر کرانے کی تجویز ہے۔ پنچائت سسٹم اور مصالحتی کونسلوں کیذریعے تھانہ اورپٹوار کلچر کے خاتمے کے اقدامات بھی نئے نظام میں تجویز کئے گئے ہیں۔
چھوٹے ترقیاتی کام بلدیاتی اداروں کے ذریعے جبکہ میگا پراجیکٹ کے لئے ڈسٹرکٹ اتھارٹیز قائم کی جائیں گی۔ نئے نظام میں ایجوکیشن اور ہیلتھ کی بھی ضلعی سطح پر اتھارٹیز قائم ہوں گی۔ بلدیاتی اداروں پر نظر رکھنے کے لئے صوبائی کمیشن قائم ہو گا مگر اپوزیشن نے کونسلروں کے انتخاب کو غیر جماعتی بنیادوں پر کرانے کی مخالفت کر دی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بل پیش کرنے کے بعد اسپشل کمیٹی کے سپرد کر دیا جائے گا اور قائمہ کمیٹی کی منظوری ملتے ہی اسے سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق اسمبلی سے بھی منظور کروا کر الیکشن کمیشن کو حد بندیوں کی درخواست کر دی جائے گی۔