لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی کے نو منتخب ارکان آج نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کریں گے، اس مقصد کے لیے ایوان کو پولنگ اسٹیشن قرار دیا گیا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کے عہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی اور مسلم لیگ (ن) کی جانب سے چوہدری محمد اقبال امیدوار ہیں جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے تحریک انصاف کے سردار دوست محمد مزاری اور (ن) لیگ کے محمد وارث شاد کے درمیان مقابلہ ہو گا۔
نومنتخب ارکان آج نئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا چناؤ خفیہ رائے شماری کے ذریعے کریں گے، نتائج کا اعلان بھی آج ہوگا، جس کے بعد نومنتخب اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آج ہی حلف اٹھا ئیں گے۔
مسلم لیگ (ن) نے الیکشن بھرپور طریقے سے لڑنے کے لیے حکمت عملی طے کر لی ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے الیکشن سے لاتعلق رہنے اور کسی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 ارکان پر مشتمل ہے، عام انتخابات 2018ء میں 360 ارکان منتخب ہو کر ایوان میں پہنچے ہیں جبکہ 11 نشستیں تاحال خالی ہیں۔
پنجاب اسمبلی کے ریکارڈ کے مطابق 72 خواتین منتخب ہوکر ایوان میں آئی ہیں، جن میں 5 جنرل نشستوں پر، 66 مخصوص نشستوں پر جبکہ ایک کا انتخاب اقلیتی نشست پر ہوا ہے۔
ایوان میں 360 ارکان میں سے 177 کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اور 162 کا مسلم لیگ (ن) سے ہے، مسلم لیگ (ق) کے ارکان 10 اور پیپلز پارٹی کے 7 ہیں جبکہ ایک رکن کا تعلق راہِ حق پارٹی سے ہے۔