لاہور (جیوڈیسک) بصارت سے محروم افراد نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں کل سے دھرنا دے رکھا ہے. حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکے۔
صوبائی وزیر داخلہ کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نابینا افراد کے مطالبات جلد منظور کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن مظاہرین نے ملازمتوں کا نوٹیفکیشن ملنے تک احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا۔
اس دوران مظاہرین نے اسمبلی کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی لیکن سکیورٹی سٹاف نے انھیں عمارت میں داخل ہونے سے روک دیا جس پر نابینا افراد نے سکیورٹی سٹاف پر چھڑیاں برسائیں اور دونوں طرف سے دھکم پیل کی گئی۔
نابینا افراد سے اظہار یکجہتی کے لیے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید اور پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن اور خرم وٹو بھی اسمبلی احاطے میں پہنچے اور مظاہرین کے ساتھ سیڑھیوں پر دھرنا دیا اور گو نواز گو کے نعرے لگائے۔
وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر نابینا افراد سے فوری مذاکرات کے لیے ہارون سلطان پہنچے اور انھیں وزیر اعلی کا پیغام پہنچایا اور اس امر کی یقین دہانی کرائی ان کے مسائل ان کی منشا کے مطابق حل کیے جائیں گے۔
پنجاب اسمبلی کے ہاہر احتجاج کے دوران نابینا افراد کو حکومت کی طرف سے نان چنے کا ناشتہ پیش کیا گیا جبکہ اپوزیشن کی جانب سے انھیں جوس اور کھانے پینے کی دیگر اشیا فراہم کی۔