لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے خلاف پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن سیاہ پٹیاں باندھ کر شریک ہوئی ۔ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے واقعے کے خلاف احتجاج کیا۔
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ لاہور میں اٹھارہ گھنٹے خون کی ہولی کھیلی گئی ۔ پولیس وردی میں دہشت گردی کی گئی۔ اپوزیشن نے بحث کی اجازت مانگی تاہم سپیکر رانا اقبال کی طرف سے اجازت نہ ملی جس کے بعدپنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوگئی۔
حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے درمیان نعرے بازی بھی ہوئی۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ ماضی میں جتنے بھی جوڈیشل کمیشن بنے کسی کی رپورٹ پر عمل نہیں ہوا۔ پنجاب حکومت نے مشرف آمریت کی یاد تازہ کر دی۔
اسمبلی میں بات کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ رکاوٹوں کو ہٹانے کے علاوہ اور کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔ سیاسی بے روز گاروں کے خواب کبھی پورے نہیں ہوں گے۔ اجلاس ختم ہونے کے بعد اپوزیشن نے سیڑھیوں پر احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔