پنجاب کابینہ نے بجٹ کی منظوری دے دی

Punjab Cabinet

Punjab Cabinet

لاہور (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق پنجاب کا ایک ہزار چالیس ارب سے زائد حجم کا بجٹ کابینہ نے منظور کر لیا ہے۔ ٹیکس کی وصولیوں کا ہدف ایک سو ساٹھ، نان ٹیکس آمدنی کا ہدف اکتالیس ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔ جاری ترقیاتی سکیموں کے لیے تین سو ارب مختص کئے گئے ہیں۔ توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لئے اکتیس ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔ شاہراہوں کے لئے پینتس ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔

گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس اور رجسٹریشن فیس میں تیس سے چالیس فیصد تک اضافے کی توقع ہے۔ سال انیس سو پچانوے کے بعد تعمیر ہونے والے ایک کنال سے بڑے گھروں پر لگژری ٹیکس لینے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ زرعی آلات، قرضوں اور فصلوں کی انشورنس پر سبسڈی ملے گی۔

ہیلتھ انشورنس سکیم بھی بجٹ کا حصہ ہوگی۔ لاہور میں میٹرو ٹرین، فیصل آباد اور ملتان میں میٹرو بس منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا۔ معاشی ترقی کا چار سالہ منصوبہ بھی بجٹ کے ساتھ پیش ہوگا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کی کابینہ کے اراکین کو بجٹ کی منظوری پر مبارکباد دی۔