کراچی (جیوڈیسک) کراچی سپریم کورٹ نے بلوچستان اور سندھ میں 27 نومبر کو بلدیاتی انتخابات کروانے کاحکم دیا ہے جبکہ کنٹونمنٹ بورڈز کو حکم دیا کہ ان دونوں تاریخوں میں سے کسی ایک تاریخ پر بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں، اس فیصلے پر کس صوبے کی کتنی تیاری ہے اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں سپریم کورٹ کے حکم پر شیڈول تیارکر لیا گیا اور آج وہاں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا آخری دن ہے۔
انتخابات کی تاریخ تبدیل کرنے کیلئے سندھ کی درخواست پر سپریم کورٹ کا بنچ تشکیل دیا گیا ہے۔ پنجاب کابینہ نے جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کی منظوری دیدی۔ بلوچستان میں سپریم کورٹ کے حکم پر شیڈول تیارکر لیا گیا ہے جہاں کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا آج آخری دن ہے جبکہ 10 نومبر کو جمع کرائے گئے کاغذات پر اعتراضات دائر کیے جاسکیں گے، دس اور گیارہ نومبر کو کاغذات کی جانچ پڑتال ہوگی۔
منظور یا مسترد کاغذات کے خلاف 12 سے 16 نومبر تک درخواستیں دائر کی جائیں گی ان درخواستوں پر فیصلہ 17اور 18نومبر کو ہوگا، 19 نومبر کو ہی امیدواروں کے پاس دستبرداری کا موقع ہوگا جبکہ اسی دن حتمی فہرست جاری کردی جائیگی جس کے بعد 27 نومبر کو صوبے میں بلدیاتی انتخابات ہوں گے۔ دوسری طرف سندھ حکومت 27 نومبر کو بلدیاتی انتخابات کیلئے تیار نہیں، تاہم 7دسمبر کو انتخابات کروانے کے لیے تیار ہے اور اس معاملے پر اس نے سپریم کورٹ سے بھی رجوع کر لیا ہے۔
درخواست سماعت کے لیے منظور ہوچکی اور اس پر سماعت پیر کو ہو گی، سماعت کے لیے دو رکنی بنچ تشکیل دے دیا گیا ہے۔ دوسری طرف لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے بعد پنجاب حکومت نے بھی صوبے میں جماعتی انتخابات کروانے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کی صوبائی کابینہ نے آج منظوری دے دی ہے۔خیبر پختونخوا کی حکومت صوبے میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے تحریری جواب اگلے ہفتے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گی۔
ساتھ ہی وزیر بلدیات عنایت اللہ کا کہنا ہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے لیے انہیں دوماہ کا وقت درکار ہے ۔ان تمام مراحل سے قطع نظر قومی اسمبلی نے 7 نومبر کو ایک متفقہ قرار داد منظور کی ہے جس میں بلدیاتی انتخابات کے لیے مزید وقت مانگا گیا ہے، حکومت کا موقف ہے کہ وہ فنڈ دینے پر تیار ہے لیکن بیلٹ پیپرز کی چھپائی کی ذمہ داری نہیں لے گی۔