مصطفی آباد/للیانی (محمد عمران سلفی سے) وزیر اعلی پنجاب کی طرف سے سانحہ یوحنا آباد کے متاثرین کیساتھ کئے گئے وعدے پورے نہ ہو سکے،15مارچ کو ایک سال مکمل ہو جائے گا۔
پہلی برسی تک وعدے پورے نہ کئے گئے تو بھر پور احتجاج کریں گے، حافظ محمد نعیم کی پریس کانفرنس، تفصیلات کے مطابق سانحہ یوحنا آباد میں زندہ جلائے گئے مسلمانوں میں سے محمد نعیم کا تعلق مصطفی آباد للیانی سے تھا، محمد نعیم کے بھائی حافظ محمد سلیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال گزرنے کے باوجود ہمیں انصاف نہیں مل سکا۔
وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے ہمارے گھر آکر جو عدے کئے تھے وہ بھی آج تک پورے نہیں ہوئے،ایف آئی آر میں 500 سے 600 نا معلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، وڈیوز کی مدد سے جو افراد میرے بھائی کو زندہ جلانے میں ملوث تھے 60 افراد کو نامزد کیا گیا تھا جن میں سے 43 ملزمان کو ہم نے خود گرفتار کروایا ہے۔ دو ملزمان بیرونی ملک فرار ہو چکے ہیں۔
حکومت بیرونی ملک فرارملزمان کو انٹر پول کے ذریعے اور پاکستان میں رو پوش ملزمان کی فوری گرفتاری کو یقینی بنائے، وزیر اعلی پنجاب نے سرکاری طور پر سپیشل پراسیکیوٹر مہیا کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا ، میرے چھوٹے بھائی کو نوکری دینے کا وعدہ کیا تھا ،جبکہ مجھے اپنی حفاظت کیلئے اسلحہ لائسنس بھی جاری کیا جائے، ہم 15مارچ کو محمد نعیم کی پہلی برسی تک وعدے پورے نہ کئے گئے تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہو گے۔