لاہور (جیوڈیسک) ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے مطالبات کے حصول کیلئے سرکاری اسپتالوں کی آوٹ ڈور سروس بند کر کے احتجاجی ریلیاں نکالیں اور مظاہرے بھی کئے۔ ملتان میں سول، چلڈرن اور نشتر اسپتال کے ڈاکٹروں کا تنخواہوں میں اضافے اور بجٹ میں کٹوتی کیخلاف احتجاج گزشتہ 2 ماہ سے جاری ہے لیکن اس کے باوجود شنوائی نہ ہونے پر ڈاکٹروں نے سرکاری اسپتالوں کی آؤٹ ڈور سروس بند کر دی جس سے جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں سے آنیوالے مریض اور انکے لواحقین خوار ہو کر رہ گئے۔
اس موقع پر ینگ ڈاکٹرز نے نشتر روڈ پر دھرنا بھی دیا اور حکومت سے ڈاکٹروں کی بھرتی اٹھارہویں سکیل میں کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ڈاکٹروں نے مطالبات کے حصول کیلئے 29 اپریل کو سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی بند کرنے کے ساتھ ساتھ پنجاب اسمبلی کے گھیراؤ کی بھی دھمکی دی ہے لیکن تاحال حکومت نے ڈاکٹروں کے مطالبات کے حوالے سے کوئی حکمت عملی تیار نہیں کی۔
ڈاکٹروں نے لاہور اور فیصل آباد سمیت کئی دیگر شہروں میں بھی احتجاج کیا جس کے باعث شہری ہسپتالوں میں علاج نہ ہو سکنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر ٹریفک جام سے بھی پریشان رہے۔