راولپنڈی (اصل میڈیا ڈیسک) محکمہ صحت پنجاب کی وزیر یاسمین راشد نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں بڑی حد تک کورونا کیسز میں کمی آئی ہے، اور اس وقت صوبے میں 520 مریض آکسیجن بیڈ اور صرف 8 وینٹی لیٹرز پر ہیں۔
راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ایس اوپیز پر عمل درآمد سے کورونا کیسز میں کمی آئی ہے، آج پنجاب میں 28973 ٹیسٹ کیے ہیں اور صرف میں 901 کیسز سامنے آئے، پہلی بار روزانہ روپوٹ کورونا کیسز کی تعداد ایک ہزار سے کم ہوئی، جس کا مطلب کورونا کیسز میں واضح کمی آئی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ تیسری لہر میں جتنے مریض آرہے ہیں اکثریت صحت یاب ہورہی ہے، راولپنڈی میں کورونا مثبت کی شرح کم ہو کر 3.5 فیصد رہ گئی، لاہور میں 30 فیصد بیڈ خالی ہیں، 200 وینٹی لیٹر بھی مریضوں کے لیے خالی ہیں، پنجاب میں دو ہزار آکسیجن بیڈز ہیں جس میں سے صرف 520 پر مریض زیر علاج ہیں، اور صرف 8 مریضوینٹی لیٹرز پر ہیں، بھارت کے مقابلے میں یہاں صورتحال بہت بہتر ہے، وہاں لوگ سڑکوں پر پڑے ہیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ پنجاب میں ایس اوپیز پر سختی سے عمل ہوا، اس وقت تقریباً پورے صوبے میں اسمارٹ لاک ڈائون نافذ ہے، شادی اور ان ڈورہوٹلنگ پر پابندی ہے، پبلک ٹرانسپورٹ 50 فیصد مسافروں کے ساتھ چل رہی ہے، ہر قسم کے تجارتی مراکز 8 بجے کے بعد بند ہیں، کھیلوں کی سرگرمیوں پر مکمل پابندی ہے، ماسک پہننے سے کیسز میں مزید کمی ہو سکتی ہے، اور 72 سے 90 فیصد افراد کورونا سے بچ سکتے ہیں۔
اس وقت شعبہ صحت میں بہتر حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، راولپنڈی کے سینٹر بہتر کام کر رہے ہیں ،انجکشن ادویات دستیاب ہیں، وزیراعلی نے صحافیوں کو فرنٹ لائن ورکرزمیں شامل کردیا ہے، ایک ہزار ایکٹمرا انجکشن منگوائے ہیں، 13 ہزار مزید انجکشن آ رہے ہیں، سائنو فام، کنسانو اور ایکسٹرا زینکا لگا رہے ہیں، کوویڈ مریضوں کا علاج فری ہے، آئندہ ہفتے نئے 6 ویکسینیشن سینٹر قائم کرنے لگے ہیں، لوگ زیادہ سے زیادہ ویکسی نیشن کرائیں، ہمیں ابھی کورونا کے ساتھ زندگی گزارنی ہے، یہ وبا اب کہیں نہیں جائے گا، کچھ لوگ کہتے ہیں کوئی وباء نہیں حکومت ویسے باتیں کررہی ہے، ان لوگوں سے پوچھیں جن کے پیارے اس تکلیف سے گزرے ہیں، احتیاط نہ کرنے سے مسئلہ خراب ہوسکتا ہے۔