راولپنڈی (جیوڈیسک) پنجاب میں ڈینگی بے قابو ہو گیا، ضلعی انتظامیہ اورمحکمہ صحت کی تمام ترکوششوں کے باوجود سرکاری ہسپتانوں میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں دن بدن اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ملتان میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 198 تک جا پہنچی۔
ملتان اور گرد و نواح میں ڈینگی پر قانو پانے کے لیے ضلع انتظامیہ اور محکمہ ہیلتھ کی جانب سے ٹیمیں تو تشکیل دے دی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی شہر کے سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، محکمہ ہیلتھ کی جانب سے ڈی سی او آفس میں ڈینگی کنٹرول سنٹر کے قیام کے بعد متعدد ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں لیکن تا حال یہ ٹیمیں ڈینگی پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہیں جس سے شہریوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گی ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی میں بھی ڈینگی کی صورتحال بدستور خراب ہوتی جا رہی ہے ،انتظامیہ کی طرف سے انتہائی متاثرہ علاقوں میں ڈینگی وائرس کے خاتمے کے لیے دن میں دو بار اسپرے کے احکامات کے باوجود ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہے ،پیر کو 50 منگل کو 90 جبکہ بدھ کی دوپہر تک مزید 150 مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہونے کے بعد ہسپتالوں میں داخل کر لیا گیا۔
محکمہ صحت کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں ڈینگی مریضوں کی تعداد بڑھ کر 2350 ہو گئی ہے ،مریضوں میں زیادہ تر بچے اور خواتین شامل ہیں ،انتظامیہ نے صورتحال مزید بگڑنے پر تینوں سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جبکہ مریضوں کی اتنی بڑی تعداد کے باعث جگہ کم پڑنے کے ساتھ ساتھ عملہ بھی کم پڑ گیا۔
ملک میں ڈینگی کی بد ترین صورتحال پر قابو پانے کے لیے ڈی سی او آفس میں اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں محکمہ ہیلتھ،زراعت، محکمہ ماحولیات سمیت 15 محکموں کے افسران نے شرکت تو کی مگر وہ اہم ایشو پر بات کرنے کی بجائی جمایاں لیتے رہے اور اپنے موبائل فونز پر ایس ایم ایس کرنے کے ساتھ ساتھ فیس بک کے بھی مزے لیتے رہے۔