لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں ادارہ منہاج القرآن کے اردگرد کا علاقہ پاکستان عوامی تحریک اور پولیس کے درمیان گھنٹوں میدان جنگ بنا رہا،پتھراؤ، شیلنگ اور لاٹھی چارج سے کئی کارکن اور اہلکار زخمی ہو گئے۔ لاہور میں سہ پہر کے وقت عوامی تحریک کے ڈنڈا بردار کارکن ادارہ منہاج القرآن کے اردگرد کھڑے کنٹینر اور رکاوٹیں ہٹانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے۔
عوامی تحریک کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پولیس پر دھاوا بول دیا اور کئی پولیس والوں کو پکڑ کر ان پر تشدد بھی کیا ۔پولیس کی کارروائی پر فیصل ٹاؤن کی کئی سڑکوں ، گلیوں اور بازاروں میں پولیس اور اہلکاروں میں جھڑپیں شروع ہو گئیں ۔ منہاج القرآن انتظامیہ کی جانب سے منگوائی گئی کرین لے کر کارکنوں نے کنٹینرز اٹھائے تو پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔ پولیس نے لاٹھی چارج کے ساتھ آنسو گیس کی شیلنگ کی، ربڑ کی گولیاں بھی آزمائی گئیں ،جس سے کئی کارکن بےہوش ہو گئے، ڈنڈا بردار کارکنوں نے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا (جیوڈیسک)
ان سے لاٹھیاں، جیکٹیں اور اسلحہ بھی چھین لیا ۔کارکن پولیس کے پھینکے شیل اٹھا کر واپس ان پر اچھالتے رہے۔مین فیصل ٹاؤن روڈ اور مولانا شوکت علی روڈ کا ہر چوک،علاقے کی ہر گلی میں جھڑپیں ہوتی رہیں، کارکنوں نے پولیس کی گاڑیوں پر ڈنڈے برسائے۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے اکبر چوک کے قریب پولیس بس کو قبضےمیں لے کرسوار اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا ،کئی پولیس اہلکاروں نے دوڑ لگا دی،پولیس کی بھاری نفری کی مداخلت پر بس کو چھڑوایا گیا۔
پولیس اور کارکنوں کے درمیان جھڑپیں جناح اسپتال، اللہ ہو چوک، اکبر چوک اور فیصل ٹاؤن چوک تک پھیل گئیں ،مظاہرین میں نوجوان کارکنوں کے ساتھ ڈنڈا بردار خواتین بھی شامل تھیں ۔ ہنگامے کے دوران پولیس نے نجی اسپتال اور پٹرول پمپوں میں چھپے کارکنوں کو حراست میں لے لیا، پرتشدد ہنگامے میں زخمی ہونے والے 8افرادکو جناح اسپتال لایا گیا جن میں 3 پولیس اہلکار تھے۔