ملتان (جیوڈیسک) پنجاب میں آخری مرحلے کے انتخابات کے دوران مختلف شہروں میں سیاسی کارکنوں میں تصادم اور کشیدگی کے واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔
ملتان کی یونین کونسل 10 کے پولنگ اسٹیشن پر دو امیدواروں کے حامیوں کے درمیان جھگڑا ہوا ہے۔ جھگڑا دو امیدواروں کی حامی خواتین میں تلخ کلامی کے باعث ہوا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی۔
سیالکوٹ کے پولنگ اسٹیشن گنگال میں پی ٹی آئی اور ن لیگ کارکنوں میں ہنگامہ آرائی کے بعد پولنگ روک دی گئی۔ سیالکوٹ ہی میں یونین کونسل محمدپورہ مسلم گرلزہائی اسکول کے پولنگ اسٹیشن میں جھگڑا ہوا جہاں ن لیگ اور پی ٹی آئی کے کارکنان آپس میں لڑ پڑے جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔ صورتحال پر قابو پانے کیلئے فوجی دستے موقع پر پہنچ گئے۔
ادھر محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ نارووال کے چک قاضیاں میں بھی تصادم کے دوران پتھراؤ سے 7 افراد زخمی ہوئے ہیں البتہ فائرنگ سے کوئی زخمی نہیں ہوا۔ بہاولپور میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن پر مرد ووٹر کے ووٹ کاسٹ کرنے پر شور شرابہ ہوا ہے۔بہاولپور ہی میں حاصل پورکے وارڈ 33 اور 34 پر سیاسی گروپوں کے حامیوں میں تلخ کلامی ہوئی۔
ن لیگ اورآزادامیدواروں کے حامیوں میں جھگڑا ہوگیا جس کے بعد پولنگ روک دی گئی۔ معلوم ہوا ہے کہ ووٹرز کو زبردستی اپنی طرف لانے کے الزام پر تلخ کلامی ہوئی جس پر پولیس طلب کرلی گئی۔
مظفر گڑھ کے وارڈ 33 کے پولنگ اسٹیشن میں دو گروپوں میں تلخ کلامی کے بعد پولیس نے دونوں گروپوں کے افراد کو پولنگ اسٹیشن سے باہر نکال دیا۔ رحیم یار خان میں یوسی 72 کے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن میں میڈیا کو کوریج سے روک دیا گیا ہے۔