ملتان (جیوڈیسک) پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، حافظ آباد کے نواحی گاؤں عبد اللہ پور میں بارش سے 2 مکانوں کی چھت گرنے سے 5 افراد جاں بحق،7 زخمی ہو گئے۔ شجاع آباد کے علاقہ خان پور قاضیاں میں 2 افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے۔
لاشیں پانی سے نکال لی گئیں رپورٹ کے مطابق دریائے چناب کا پانی جنوبی پنجاب کے مختلف اضلاع میں تباہی مچاتا ہواآگے بڑھ رہا ہے۔ مختلف مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹنے سے سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ دریائے چناب کے سیلابی ریلے سے ملتان شہر اور کینٹ کے علاقہ کو بچانے کے لئے بندوں کو محفوظ بنانے کا کام جاری ہے۔
شیر شاہ بند میں جنوبی حصے کی طرف ڈالے گئے شگاف سے نکلنے والا پانی شیر شاہ پھاٹک تک پہنچ گیا ہے۔ پانی کا بہاو روکنے کے لئے پھاٹک پر مٹی ڈالی جا رہی ہے۔ بہاولپور میں ہیڈ پنجند کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہو رہی ہے۔
بختیاری زمیں دارہ بند ٹوٹنے سے کئی دیہات میں پانی داخل ہو گیا۔ تحصیل احمد پور شرقیہ میں بھی کئی دیہات زیر آب آگئے ۔مکانات اور فصلیں تباہ ہوگئیں ۔ ضلعی انتظامیہ نے پنجاب ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے تعاون سے ریلف کیمپ قائم کیے ہیں۔
پاک فوج بھی امدادی کارروائی میں حصہ لے رہی ہے۔ مظفر گڑھ کے مقام پر ٹھٹہ سیالاں میں سیلابی ریلے سے تلیری نہر کا حفاظتی بند ٹو ٹ گیا اور کئی دیہات زیرآب آنے کا خدشہ ہے ۔مظفر گڑھ کے موضع وفا دار پور کے ٹوٹے ہوئے حفاظتی بند کی ابھی تک مرمت نہیں کی جاسکی ہے۔
رحیم یار خا ن میں نور والا کے مقام پر ز میں دارہ بند ٹو ٹنے سے 25 دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ راجن پور کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے ، اس وقت یہاں نچلے درجے کا سیلاب ہے اور ساڑھے 4 لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ کوٹ مٹھن، روجھان اور عمر کوٹ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے 11 ریلیف کیمپ قائم کر دیئے ہیں۔