پنجاب میں فوگ راج، نظامِ زندگی مفلوج

Fog

Fog

تحریر : رشید احمد نعیم، پتوکی
آج کل پنجاب میں غبار، دھند کی ملی جلی فضا ہے۔موسمیاتی ماہرین کے نزدیک یہ گردو غبار اور دھند کی ملی جلی فضا کو فوگ تو نہیں کہا جا سکتاالبتہ اس کو سموگ کا نام دیا جاسکتا ہے۔کچھ ماہرین کے مطابق یہ زہریلے مواد سے بھری آلودگی کی ایک تہہ ہے جو انسانی صحت کیلئے مضر ہے۔ سموگ دھوئیں اور دھند کا مرکب ہے جب ہوا نہیں چلتی اور درجہ حررارت میں کمی یا دیگر موسمی تبدیلی ہو تی ہے تو آلودگی فضا کے اوپر نہیں جاتی بلکہ زمین کے قریب ہی ایک موٹی سی تہہ بن جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ گرد آلود دھند بنتی ہے ۔ اس کے علاوہ گاڑیوں اور فیکٹریوں کی چمنیوں سے نکلنے والا دھواں بھی اس گرد آلود دھند میں مزید اضافے کا سبب بنتا ہے۔سموگ سے زیادہ آنکھیں متاثر ہوتی ہیں۔

آنکھوں میں جلن اور خارش محسوس ہوتی ہے،خاص کر موٹر سائیکل سوار اور کھلے مقامات پر کام کرنے والے لوگ اس سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔۔ موسمی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پنجاب میں سموگ کی جو فضاقائم ہوئی ہے اس کے نقصانات سے بچنے کے لیے امراض سینہ میں مبتلا مریضوں کو خصوصی احتیاط برتنی چاہیے۔ گھروں سے باہر نکلتے وقت منہ پر ماسک یا چہرے پر رومال کا استعمال لازمی کریں۔آنکھوں میں جلن اور خارش کی صورت میں ٹھنڈے اور تازہ پانی سے آنکھوں کو دھوئیں۔ کھا نستے یا چھینکتے وقت منہ پر رومال یا ٹشو پیپر لازمی رکھیں۔چھوٹے بچے اور عمر رسیدہ افراد خصوصی احتیاط کریں۔ کھلی جگہوں پر کام کرنے والے اور موٹر سائیکل پر سفر کرنے والے افراد ماسک کا استعمال کریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ جب تک بارش نہیں ہو جاتی تب تک گرد آلود دھند ختم نہیں ہو گی، جبکہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ کئی روز تک بارش ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فوگ صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ اور سفر کے لئے بہت خطرناک ہے۔ کھلی جگہوں اورموٹر وے پر دن کے وقت حد نگاہ صرف بیس سے پچیس میٹر تک ہوتی ہے جو کہ رات کے وقت مزید کم ہو جاتی ہے مختلف مقامات پر گاڑیاں ٹکرانے سے کئی افراد ہلاک وزخمی ہو چکے ہیں۔ایسے موسم میں حفاظتی نقطہ نظر سے آنکھوں کو بچانا چاہئے، جبکہ بچوں کو اس فضا میں نکالناہی نہیں چاہئے۔ آنکھوں کو بار بار دھونا ضروری ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ سفر کرنے سے گریز کیا جائیمگر معمولاتِ زندگی کی ادائیگی کے لیے سفر بھی ضروری ہے جبکہ خدا ئے بزرگ و برتر کی عطا کردہ نعمت زندگی کی حفاظت بھی فرض ہے لہذا موسمی شدت کے اثرات کے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر کے ہم اپنے سفر کو پرسکون اور زندگی کو محفوظ بنا سکتے ہیں سفر کرتے وقت ان احتیاطی تدابیرکو ذہن میں رکھیے *دھند اور خطر نا ک موسم میں انتہائی مجبو ری کے علاوہ سفر نہ کر یں*دھند ،،خطر نا ک موسم وٹر یفک کا ر ش ،خطر نا ک را ستہ اور رات کے وقت نا تجر بہ کا رڈ رائیو ر گا ڑی چلا نے سے گر یز کر یں۔*۔ ذ ہنی و جسما نی طو ر پر کمز ور شحض کو گا ڑی نہ دیں ۔ مذ ید یہ کہ ذ ہنی وجسما نی تکلیف میں مبتلا شخص بھی ڈرائیو نگ سے گر یز کر یں۔*۔شد ید صد مہ یاغیر معمو لی اظہا رِ مسر ت بھی خطر نا ک ثا بت ہو سکتا ہے لہذا بہت زیادہ صدمہ یا بہت زیادہ خوشی ہو تو گاڑی نہ چلائیں *دھندمیں ہیڈ لا ئٹ، بیک لا ئٹ کے علا وہ ڈبل اشا رے لگا کر گاڑی چلا ہیں* شد ید دھندمیں فو گ لا ئٹ بھی حا د ثات سے بچا تی ہیں۔*۔ دھندمیں رفتا ر منا سب رکھیں ،زیا دہ نہ بہت کم ، شد ید دھند ہو جائے تو کسی ہو ٹل یا پیٹر ول پمپ پر رک جا ئیں۔

اگر سٖفرناگزیر ہو تو دوران سفر اگلی پچھلی گا ڑیو ں میں محفو ظ فا صلہ رکھیں ۔*۔ دھندمیں انتہائی ایمر جنسی کے علاوہ سڑ ک کے کنا ر ے بھی گا ڑی کھڑی نہ کر یں ۔*۔دھند،رات کے وقت یاخطر ناک موڑ کے اوپر روڈ پر حاد ثہ یا گا ڑی خر اب ہو جا ئے تو ہر ممکن کو شش کر یں کہ گا ڑی روڈکے انتہا ئی با ئیں جا نب جاکر کھڑی کر یں تا کہ کو ئی پیچھے سے آ نے وا لی گا ڑ ی نہ ٹکر ا ئے ۔*۔خراب ہونے کی صورت میں اگر گا ڑ ی رو ڈپر ہی کھڑی ہو جا ئے تو تما م مسا فر فو راَاس سے با ہر نکل کر رو ڈ سے نیچے کھڑے ہو جائیں ۔ گا ڑی کے ا ند ر بیٹھنا مو ت کا سبب بن سکتا ہے۔ *۔ گا ڑ ی کو ا پنی مد د آپ کے تحت یا کسی کی مد د سے سا ئیڈ پر کر یں*ا گر رو ڈ سے ہٹا نا نا ممکن ہو تو بلا تا خیر متعلقہ محکمہ مو ٹر و ے پو لیس ، ضلع پو لیس یا ر یسکیو ۱۲۲ ۱ کو ا طلا ع کر یں ۔ *۔رات کے وقت معمو لی حا جا ت مثال کے طور پر پیشا ب کر نا ، بچو ں ، عو ر تو ں یا مر یضو ں کو اْ لٹی آنا و غیر ہ کے لیے سنسا ن علا قے میں مت ر کیں کیو نکہ آپ ڈ ا کو ؤ ں کے نر غے میں آسکتے ہیں *رات کے وقت با لخصو ص کسی ا جنبی کو گا ڑی میں لفٹ نہ دیں۔*۔ سپئیر ٹا ئر ، ٹو ل کٹ ، ٹو چن ؍ رسہ ، پا نی کی ا ضا فی بو تلیں ا یمر جنسی میں بہت مفیدہوتی ہیں ۔ سفر سے پہلے ان چیزوں کی موجودگی کو یقینی بنائیں تاکہ بووقت ضرورت ان سے مستفید ہو سکیں *۔ خراب مو سم میں وا ئپر (wiper) د ر ست ر کھیں اور سکر ین مع شیشے صا ف رکھیں۔*ا یمر جنسی یا مد د کے لیے نیشنل ہا ئی و یز اور مو ٹر ویز پر مو ٹر وے پو لیس کی ہیلپ لا ئن ۱۳۰۔ چھو ٹے روڈ یا شہر گا ؤ ں میں ضلع پو لیس کی ہیلپ لا ئن اور اید ھی ایمبو لینس کو فو ری اطلا ع دیں ۔

*۔دھند اور رات کے وقت ون وے کی خلا ف ورزی ، بغیر لا ئٹو ں کے سفر ، غلط پا ر کنگ و غیر ہ کے نتا ئج تبا ہ کن ہو سکتے ہیں۔لہذا ایسا کرنے سے گریز کریں*۔ شد ید د ھند میں ٹیپ ریکا رڈرکی آواز کم سے کم ر کھیں تا کہ آپ کا د ھیا ن ٹر یفک پر ز یا دہ سے ز یا دہ ر ہے اور آپ د یگر گا ڑیو ں کی آواز سن کر اٌ ن کی آمد سے آگا ہ ہو سکیں کیو نکہ visibility بہت کم ہو تی ہے ۔*۔ د ھند ، با رش ، بر فبا ری میں روڈ پر پھسلن میں انتہا ئی محتا ط ڈرائیونگ کریں*اچا نک بر یک کا کٹ ما ر نے سے گا ڑ ی اْلٹ سکتی ہے ایسا کرنے سے گریز کیا جائے۔*۔ حد ر فتا ر کسی بھی روڈپر ز یا دہ سے ز یا دہ ر فتا ر ہے ۔ اس کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ ڈرا ئیو ر نے اسی رفتا ر پر جا نا ہے بلکہ مو سم ،حا لا ت گا ڑی کی فٹنس کو ملحو ظ رکھ کر ر فتا ر میں کمی بیشی کر یں ۔* سفر شر وع کر نے سے قبل گا ڑی کا تیل ، پا نی ، بر یک کو چیک کر لیں۔تا کہ دوران سفر آپ کو دشواری نہ ہو*اگلی اور پچھلی گا ڑی سے منا سب فا صلہ (SAFE DISTANCE) نا ر مل حا لا ت سے بڑھا د یں۔*۔شد ید د ھند میں (قا فلہ ) قطا ر میں چل سکتے ہیں لیکن ا نتہا ئی ا حتیا ط اور کم سے کم تین گنا زیا دہ محفوظ فا صلہ کے سا تھ۔*۔یقینی بنا ئیں کہ پچھلی گا ڑی بھی آپ سے دور رہے اگر وہ قر یب محسو س ہو تو آہستہ آہستہ بر یک کا اشا رہ کر کے اْسے دور ہو نے پر مجبو ر کر یں ۔ بصو ر ت د یگر اْسے اْوور ٹیک کر وا دیں۔ *۔ گا ڑی پر مقر رہ حد سے زا ئدسا ما ن کی صو ر ت میں سفر رو ک دیں* سا ما ن با ڈی سے با ہر ہو تو سا ئیڈ ز پراور پیچھے لا ئٹیس یا چمکد ار سر خ یا پیلا کپڑا با ند ھیں یا لٹکا ئیں۔ َ جبکہ پیدل چلنے والوں کو درج ذیل حفاظتی تدابیر اختیار کرنی چاہیں * ہمیشہ روڈکی دائیں جا نب پید ل چلیں۔ یا د رکھیے گا ڑی روڈکے با ئیں جا نب چلائی جا تی ہے جبکہ پید ل اشخا ص روڈکے ا نتہا ئی دا ئیں جانب رو ڈسے نیچے کچی جگہ یا فٹ پا تھ پر چلیں ۔* پید ل شخص اپنا ر خ آنے والی ٹر یفک کی طر ف ر کھیں تا کہ گا ڑ یو ں کی حر کا ت و سکنا ت کو د یکھ کر ا یمر جنسی میں ا پنا بچا ؤ کر سکے ۔ * روڈ کرا سنگ شرو ع کر نے سے قبل رک جائیں اور دو نو ں اطراف سے ٹریفک کو اچھی طر ح دیکھ لیں پھر کرا سنگ شروع کر یں ۔

* روڈکراسنگ بھا گ کر نہ کر یں تا ہم تیز ی سے (BRISK WALK ) تا کہ یہ عمل جلد مکمل ہو جا ئے۔*۔اگر روڈ ون وے ہو تو اس عمل کو دو حصو ں میں تقسیم کر یں روڈکا ایک حصہ کر اس کر کے در میا ن میں رک کر دوسر ی جا نب کی ٹر یفک کو دو با ر ہ د یکھ لیں ۔*۔جہاں پر پید ل کر اسنگ کے لیے پل مو جو ہو و ہا ں اس کا استعمال لازمی کر یں۔ کیو نکہ ایسا نہ کرنا با عثِ شر مند گی ہو نے کے سا تھ سا تھ نقصا ن کا پیش خیمہ بھی ہو سکتا ہے ۔*روڈکر اس کر نے کے لے سید ھی سڑک کا انتخا ب کر یں جہا ں سے آپ دونو ں اطراف کی ٹریفک دیکھ سکے*۔چھو ٹے بچو ں کو آزاد مت چھو ڑیں ہا تھ پکڑ کر رکھیں ۔*رات کے وقت ہلکے رنگ کے کپڑ ے پہننا روڈ پر پید ل چلنے کے لے مو زوں ہے کیو نکہ اس سے آ پ جلد ی دکھا ئی دیں گے ۔

*۔روڈکے اْ و پر یا قر یب غیر ضر وری ہر گز نہ رکیں ۔ دو ستو ں سے گپ شپ روڈ سے دور ہو کر کر یں *روڈپر کا م کر نے والے (مز دور) چمکنے والی جیکٹ کا لا زمی استعما ل کر یں ۔*۔سٹر ک پر چھلکے، بو تلیں اور لفافے وغیر ہ پھینکنا با عث شر مند گی اور با عث زحمت ہے۔

Rasheed Ahmad Naeem

Rasheed Ahmad Naeem

تحریر : رشید احمد نعیم، پتوکی
حبیب آباد پتوکی
0301.4033622
35103-04046892-7
rasheed03014033622@gmail.com