لاہور (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت کو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے، زرعی شعبے کی ترقی اور کسان کی خوشحالی کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہیں اور اس مقصد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ زرعی معیشت کو بڑھانے کیلئے کسانوں کو ضروری سہولتوں کی فراہمی انتہائی اہم ہے اور متعلقہ محکموں کو اس ضمن میں زبانی جمع خرچ کی بجائے ایسے اقدامات کرنا ہوں گے جن سے کسان خوشحال ہو اور اسے اس کی محنت کا ثمر حاصل ہو۔
حکومت پنجاب زرعی شعبے کیلئے آئندہ 2 برسوں میں 100 ارب روپے خرچ کریگی اور زرعی شعبے میں تحقیق پر بھرپور توجہ مرکوز کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت اجلاس میں پنجاب زرعی کانفرنس 2016ء میں کاشتکاروں کی فلاح و بہبود اور زراعت کی ترقی کیلئے پیش کردہ سفارشات پر عملدرآمد کیلئے تجویز کردہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ شہباز شریف نے کہاکہ ایسے پروگرامز ترتیب دیئے جائیں گے جن کا فوری طور پر براہ راست فائدہ کاشتکار کو پہنچے۔ کسانوں کو عالمی کساد بازاری سے پہنچنے والے نقصان سے بچانے کیلئے ہرممکن اقدام کرینگے۔
آئینی، انتظامی اور مالی اقدامات کرکے کسانوں کے معاشی نقصان کا ازالہ کیا جائیگا اور کسان کو اس کی محنت کا معاوضہ یقینی بنایا جائیگا۔ شہباز شریف کی زیرصدارت ایک اور اجلاس میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر پیش رفت اورلاہور رنگ روڈ سدرن لوپ کے منصوبے کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ شہبازشریف نے کہا کہ تیزرفتار ترقی کیلئے جدید ذرائع مواصلات بہت ضروری ہیں۔
پنجاب کے سابق حکمرانوں نے ترقیاتی منصوبوں کے نام پرلوٹ مار کرکے صوبے کے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ ہم نے ترقیاتی منصوبوں میں اربوں روپے کی بچت کر کے اعلی مثالیں قائم کی ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سے رکن قومی اسمبلی نجف سیال نے ملاقات کی اس موقع پر شہبازشریف نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی سب سے زیادہ مقدم ہے‘ ملک نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ انتشار کی سیاست کرنے والے ملک و قوم کی خاطر ہوش کے ناخن لیں۔