پنجاب حکومت کی کروڑوں روپے مالیت کی 3 کینال سے زائد کمرشل اراضی پر 3 افراد کا ناجائز قبضہ

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار ) محکمہ مال اور پولیس کی ملی بھگت سے پنجاب حکومت کی کروڑوں روپے مالیت کی 3 کینال سے زائد کمرشل اراضی پر 3 افراد کا ناجائز قبضہ۔ متذکرہ اراضی پر ایک اور دعوے دار نذیر احمد نے تین روز بعد اپنی ملکیت ظاہر کر کے مقامی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر لیا۔ قانون گو جس کی ایک کینال منور حسین کے نام سے اس قبضہ میں موجود ہے نے قبضہ کی غرض سے چند روز قبل اپنی تعیناتی کروائی اور اعلیٰ حکام سے ملکر وارنٹ دخل بنوا کر پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ قبضہ کر لیا تھا۔

حکم امتناعی حاصل کرنے والے نذیر احمد کے مطابق انہوں نے 200 کنال اراضی مشتاق احمد نامی شخص سے خرید کی جس میں کچھ حصہ TDA کا بھی تھا۔ اس اراضی کو بعد ازاں قیصر ، اظہر خان ، رانا اکرم وغیرہ نے بوگس کاغذات کے ذریعے فروخت کیا اور ایک بار پھر اعلیٰ حکام کو بھاری رشوت دے کر ناجائز قبضہ کر لیا جس کے خلاف ہم نے حکم امتناعی حاصل کر لیا ہے۔ دوسری جانب اظہر خان بلوچ وغیرہ نے بتایا کہ اس نے اصل مالک مشتاق احمد سے ہی رقبہ خرید کیا تھا۔

نذیر احمد بھی میرا مشتری ہے ۔ رقبہ میری ذاتی ملکیت ہے ۔ قانونی طریقہ سے قبضہ حاصل کیا۔ اطلاع کے مطابق ایڈیشنل کمشنر اسلم حیات نے ضلع لیہ میں درجنوں بوگس کلیم اور ایڈجسٹمنٹس کارج کیں جن میں اظہر خان ۔ میمونہ حنیف اور منور حسنین کی یہ اراضی بھی شامل ہے کو بعد ازاں تھل ڈولپمنٹ اتھارٹی قرار دے دیا گیا۔