گوجرانوالہ: حکومت پنجاب SP CIA اضافی چارج SSP آپریشنزو اضافی چارج SP سٹی طاہر مقصودچھینہ کی فرقہ وارانہ جانبداری کا فوری نوٹس لے۔ کسی افسرکو شہر کی پرامن فضاخراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔تمام مکاتب فکر و مذاہب کے لئے مساجد و مدارس اور عبادت گاہوں کی تعمیرات کیلئے باقاعدہ ضابطہ اخلاق موجود ہے جس پر عمل درآمدکراناسول اور پولیس انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار ممبر ڈویژنل امن کمیٹی اور عالمی ادارہ تنظیم الاسلام کے امیر اعلیٰ صاحبزادہ پیرمحمد رفیق احمدمجددی نے شہر کے امن وامان کے سلسلہ میں بلائے گے اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ قیام امن ،اخوت اور بھائی چارے کی فضا قائم رکھنے کیلئے اہل سنت وجماعت حنفی بریلوی ہمیشہ انتظامیہ سے تعاون کرتے آئے ہیں۔
ممتاز عالم دین اور ممبر صوبائی امن کمیٹی مولانا عبدالعزیز چشتی نے کہا کہ مذہب اور عقیدے کی بنیاد پر قوم میں مزید تفریق پیدا نہیں ہونی چاہیے ۔ مساجد کمیٹی کے ضابطہ اخلاق پر بلاتفریق عمل درآمدتمام مسالک، مذاہب اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے ۔ مولانا زاہد حبیب قادری کا کہنا ہے کہ پولیس انتظامیہ کا رویہ اسمٰعیل کالونی میں انتہاء کا غیر مناسب اور جانبدرانہ ہے ، انہوں نے کہا کہ اضافی چارج ایس پی سٹی طاہرمقصود چھینہ کے ایماء پر شہر میں کشیدگی کی فضاء کو بڑھایا گیا اور ایس پی سٹی کی جانب سے ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کو غیر قانونی اور فرقہ وارانہ اقدامات پربھرپور سپورٹ کیا جا رہا ہے ، جس میں مقامی پولیس بھی شامل ہے۔ اجلاس میں محمد سعید احمد صدیقی ، قاری مدثرحسین نقشبندی ، مولانا ضیاء اللہ قادری ، مولانا اکبر نقشبندی ، مولانا ابواظہر حسین فاروقی، قاری محمد یونس حیدری ، مولانا فیاض احمد اور محمد اکرم چوہان ایڈووکیٹ کے سمیت مختلف مذہبی تنظیمات کے اراکین و عہدیداران نے شرکت کی ۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ضلعی ،ڈویژن اور صوبائی حکومت گوجرانوالہ میں پہلے DSPتعینات رہنے والے موجودہ اضافی چارج SPسٹی طاہر مقصودچھینہ کے خلاف فرقہ وارانہ اور جانبدارانہ رویہ پر کاروائی کرے۔SPسٹی ڈویژن کااضافی چارج کسی بھی دوسرے غیرجانبدارپولیس آفسر کو دیاجائے یا اس خالی سیٹ پر کوئی نئی تعیناتی کی جائے ۔ ورنہ یکطرفہ امن کی گارنٹی نہیں دے سکتے۔