گجرات : پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سی سی او پی، ایس ایس پی، ایس ایچ او پی سیاسی بھرتیاں بند کی جائیں اور پیور میرٹ کے اوپر لوگوں کو انصاف کی فراہمی کیلئے یہاں پر ایک غیر سیاسی پولیس درکارہے گجرات میں سانحہ چک بولا میں ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کرنے سے لوگوں کو انصاف نہیں ملے گا حکومت پنجاب کے اندر لوگو ں کو انصا ف فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
اسے مستعفی ہوجانا چاہیے 17جون کو بھی ہم نے کہا تھا لاہور میں پندرہ شہریوں کو پولیس نے بُری طرح قتل کیا اور اسکے بعد رانا ثناء اللہ سے استعفیٰ لے کر بات نہیں بنے گی بات آگے چل رہی ہے حکمرانوں کے لچھن لوگوں کے سامنے ہیں عوام اب ان حکمرانوں کو مزید برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے عزیز بھٹی شہید ہسپتال چک بولا کے معصوم تبسم کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس موقع پر الحاج افضل گوندل ، چوہدر ی الیاس ضلعی صدر، چوہدری عثما ن منظور دھدرا،احمد ندیم گجر، میجر خلیل الرحمن،عثمان طارق، تنویر گل، شرافت حسین ایڈووکیٹ، اور دیگر عہدیداران وممبران موجود تھے میاں محمود عبدالرشید نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو پنجاب میں حکومت کرتے ہوئے ساتواں سال ہے مگر تمام تر تھانہ کلچر کی تبدیلی کے دعوے ددھرے کے دھرے رہ چکے ہیں۔
چک بولا کا یہ واقعہ موجودہ حکومت کے منہ پر طمانچہ ہے سنگین جرائم میں اضافہ ہورہا ہے ڈکیتیاں چوریاں ہورہی ہیں اور لوگوںکو ذبحہ کیا جارہا ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے آج سے چند سال قبل مظفر گڑھ میں آمنہ نے خود سوزی کی وہ بھی پولیس کے رویے سے دل برداشتہ ہو کر اس سے پہلے لاہور ہائی کورٹ میں پولیس کی موجودگی میں ایک خاتون کو اینٹیں مار ما کر قتل کیا پولیس کا کارنامہ یہ ہے کہ اس نے سترہ جون کو پندرہ بے گناہ شہریوں کو لاہور میں گولیوں سے بھون دیا رانا شعیب جو کہ مسلم لیگ ن کاایم پی اے وہ تھانوں کے دروازے توڑتا ہے اورملزموں کو چھڑوا کر لے جاتا ہے مگر پولیس کچھ نہیں کررہی جو گڈ گورننس کاڈنڈورا پیٹ رہے ہیں سب جھوٹ ہے عوام کی عزت ومال کچھ بھی محفوظ نہیں ہے ظلم وزیادتی انتہاپر پہنچی ہوئی ہے ان حکمرانوں نے ملک کے عوام کو ظلم وزیادتی کے علاہ کچھ نہیں دیا۔