کراچی (جیوڈیسک) پنجاب حکومت کی جانب سے احتجاجی مارچ کو روکنے کے لیے راستوں کی بندش اور کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ کے سبب پنجاب سے کراچی کو تجارتی سامان کی ترسیل معطل ہو گئی ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے راستے بند کرنے اور بڑے پیمانے پر کنٹینرز کی پکڑدھکڑ کے سبب مقامی تجارت کے ساتھ ایکسپورٹ میں بھی کمی کا سامنا ہے۔ پنجاب کے مختلف صنعتی شہروں سے برآمدی مصنوعات کی کراچی پورٹ تک ترسیل معطل ہوگئی ہے۔
جبکہ پنجاب سے کراچی سبزی منڈی میں پھل سبزیوں کی آمد، اجناس اور مویشیوں کی ترسیل میں بھی نمایاں کمی واقع ہو گئی ہے جس سے آئندہ چند روز میں مقامی سطح پر اشیا کی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے۔سبزی منڈی کے ذرائع کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں سے یومیہ بنیادوں پر 100 سے 150 ٹرک پھل اور سبزیاں لے کر کراچی پہنچتے ہیں۔
اسی طرح کراچی کی بندرگاہ کے لیے بھی پنجاب کی فیکٹریوں اور کارخانوں سے تیار مصنوعات لے کر آنے والے ٹرکوں کی تعداد بھی سیکڑوں میں بتائی جاتی ہے۔ ادھر کراچی کی بندرگاہ سے پنجاب کے مختلف شہروں کے لیے نکلنے والے ٹرک اورٹرالرز بھی راستے میں روک لیے گئے ہیں۔
جس سے صنعتوں کو خام مال کی فراہمی بھی متاثر ہورہی ہے۔ راستوں کی بندش کے سبب پنجاب اور کے پی کے کو کراچی سے بذریعہ ٹرک ایندھن کی سپلائی بھی متاثر ہورہی ہے تاہم پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی کے ذرائع کا کہنا ہے۔
کہ کمپنی کی جانب سے پنجاب کے شہروں کو پٹرول کی ترسیل معمول کے مطابق جاری ہے اور دیگر مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پٹرول پمپس بند کیے جانے کے سبب پاکستان اسٹیٹ آئل کے پٹرول پمپس پر دباؤ دیکھا جارہا ہے۔