اسلام آباد (جیوڈیسک) پنجاب میں امن وامان کی صورتحال کے باعث حکومت کی طرف سے موٹروے بند کرنے کے فیصلہ سے قومی خزانے کو یومیہ کروڑوں روپے کا نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
یہ انکشاف این ایچ اے کے چیئرمین شاہد اشرف تارڑ نے اس ضمن میں حکام نے بتایا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے انقلاب مارچ کی وجہ سے پنجاب میں پیدا ہونیوالی صورتحال سے موٹروے پر ٹریفک نہ ہو نے کے برابر رہ گئی ہے اورٹول ٹیکس کی مد میں ریونیو بھی کم ہو گیا ہے۔ اگریہ صورتحال طوالت اختیار کرگئی تونقصان اربوں روپے تک پہنچ سکتا ہے۔
موٹروے کی بندش کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اگرچہ این ایچ اے صرف موٹروے و نیشنل ہائی وے کی تعمیر و مرمت اور دیکھ بھال کر تی ہے، ٹول ٹیکس کی مد میں تمام ریونیو ایف ڈبلیو او اور این ایل سی اکٹھا کرتے ہیں۔
اتوار کو ایم تھری فیصل آباد سائیاں والہ انٹرچینج کو ایک طرف سے بند رکھا گیا، بابو صابو کو دونوں اطراف سے بندرکھاگیا، ٹھوکر نیاز بیگ کا بھی ایک حصہ بند رکھا گیا، مجموعی طور پر پوری موٹروے گاہے بگاہے بند رہی لیکن ہفتہ کی رات کچھ وقت کیلیے کلیٔر ہو ئی۔
جبکہ اتوار کو پورا دن انہی احتجاجی تحریکوں کی وجہ سے کبھی بند اور کھلی رہی۔ اس وقت پنجاب میں ٹول پلازوں کی کل تعداد33 ہے جن سے یومیہ 518 ملین روپے ریونیو ملتا ہے، اسی طرح سے اسلام آباد پشاور موٹروے ایم ون کے 11 ٹول پلازوں سے 69 ملین روپے اکٹھے ہوتے ہیں۔