لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پنجاب میں نئے بلدیاتی نظام کے معاملے پر پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت اور اتحادی جماعت ق لیگ کے درمیان ڈیڈ لاک ختم نہ ہو سکا۔
پنجاب میں بلدیاتی مسودہ قانون کے معاملے پر تحریک انصاف اور اتحادی جماعت ق لیگ کا ویڈیو لنک پر مشترکہ اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزراء اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود نے شرکت کی۔
ق لیگ کی جانب سے وفاقی وزراء مونس الہی اور طارق بشیر چیمہ اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ پنجاب حکومت کی نمائندگی صوبائی وزیر بلدیات میاں محمود الرشید نے کی۔
ق لیگ نئے بلدیاتی نظام میں دیہی علاقوں کی زیادہ نمائندگی کیلئے ڈٹ گئی، وفاق کی سطح پر بھی مذاکرات نتیجہ خیز نہ ہو سکے۔
مسلم لیگ ق کے وزراء کا کہنا تھا کہ ایسے مسودہ قانون کی حمایت نہیں کریں گے جس سے دیہی علاقوں کی حق تلفی ہو، سیمی اربن ایریاز کی زیادہ اور دیہی علاقوں کی کم نمائندگی قبول نہیں۔
تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق قائم مقام گورنر پنجاب اور وفاق کی سطح پر مذاکرات میں حکومت پنجاب کو پیغام دیدیا گیا ہے، ویڈیو لنک پر وفاق اور پنجاب کی سطح پر میٹنگ میں بھی ق لیگ کو قائل نہ کیا جا سکا۔
مسلم لیگ ق نے تحصیل کونسلز کو بلدیاتی نظام کا حصہ بنانے جبکہ میئر اور ضلع کونسل کے چیئرمین کے لیے تعلیم کی شرط رکھنے کی تجویز دے رکھی ہے۔
حکومت پنجاب نے تحصیل کونسل کی نمائندگی کے لیے ضلع کونسل میں وائس چیئرمین کی نشست رکھنے کی تجویز دی ہے اور کہا ہے کہ تعلیمی شرط کو لازمی کی بجائے ترجیح قرار دیا جا سکتا ہے۔