لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پنجاب میں رات میں شادیوں پر پابندی عائد کیے جانے سے متعلق صوبائی وزیر صحت اور معاون خصوصی کے متضاد بیانات سامنے آ گئے۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کاکہنا ہے رات کی شادیوں پر پابندی مشکل فیصلہ ہے لیکن سردیوں کا موسم ہے لہٰذا شادی کی تقریبات کا وقت دن 11 سے 3 بجے کر دیا گیا ہے تاکہ دن میں شادیاں ہو جائیں اور لوگوں کا کاروبار چلے۔
دوسری جانب معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے یاسمین راشد کے بیان پر وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب نے رات کی شادیوں پرکوئی پابندی نہیں لگائی، شادی ہال سے متعلق ڈاکٹر یاسمین راشد صاحبہ کا دیا ہوا بیان ان کی ذاتی رائے ہے۔
فردوس عاشق اعوان نے مزیدکہا کہ شادی ہال کورونا ایس اوپیزپرعملدرآمد کرتے ہوئے مقررہ وقت تک کھلے رہیں گے۔
واضح رہے کہ کورونا کے بڑھتے کیسز کے بعد پنجاب کےمختلف علاقوں میں 8 دسمبر تک اسمارٹ لاک ڈاؤن کانفاذ کیا گیا ہے اور گزشتہ روز حکومت پنجاب کی جانب سے شادی ہالوں کے اندر تقریبات پر پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا۔
سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کی اجازت صرف کھلی جگہ پر ہوگی، تقریبات میں زیادہ سے زیادہ 300 افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی جب کہ کھلی جگہ پر تقریبات میں بھی ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا لازم ہوگا اور تقریبات کے علاوہ عوامی مقامات پر بھی چہرہ ڈھانپنا لازم ہو گا۔