صوبہ پنجاب کا بجٹ بالآخر وزیر خزانہ مجتبی شجاع الرحمان نے پیش کر ہی دیا جس کا کل حجم 1044 ارب 90 کروڑ روپے ہے۔ جو گزشتہ بجٹ کے مقابلے میں 16.4 فیصد زیادہ ہے۔ وفاق سے صوبے کو ملنے والے حصے کے تحت 844 ارب 70 کروڑ روپے ملیں گے۔ صوبہ اپنے ذرائع سے 213.9 ارب روپے کی آمدنی حاصل کرئے گا جبکہ خسارہ 58 ارب 55 کروڑ روپے ظاہر کیا گیا ہے۔
صوبے کے جاری اخراجات کا تخمینہ 700 ارب روپے لگایا گیا جس میں صوبے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام پر 345 ارب روپے خرچ ہونگے۔صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاج الرحمن نے مالی سال 2014/15 کی بجٹ تقریر شروع کی تو اپوزیشن نے شور شرابا شروع کر دیا۔ اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی کرتے ہوئے بجٹ دستاویزات بھی پھاڑ ڈالیں اور پھر سپیکر کا گھیراو کیا۔ اپوزیشن نے پوری تقریر کے دوران حکومت مخالف نعرے بازی کی جس پر سپیکر نے کانوں پر ہیڈ فون لگا کر بجٹ تقریر سنی اس دوران ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرتا رہا۔ اپوزیشن کے احتجاج پر حکومتی اراکین کہاں خاموش رہنے والے تھے انہوں نے بھی اپنا حصہ ڈالا۔
اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں کہ احتجاج کرنا ان کا جمہوری حق ہے اور جب حکومت عوام کو بے وقوف بنائے گی تو چپ نہیں رہیں گے۔ وزیر خزانہ پنجاب اپوزیشن کے احتجاج کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اپوزیشن نے اپنے ووٹروں کی توہین کی ہے۔ حکومتی اراکین کا کہنا تھا کہ اپوزیشن احتجاج ضرور کرے لیکن پہلے بجٹ سن لیتے تو بہتر تھا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف سہ پہر4بجکر40منٹ پر بجٹ اجلاس میں شرکت کے لئے پنجاب اسمبلی پہنچے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب اسمبلی میںاپنے چیمبر میں مختلف اراکین اسمبلی سے ملاقات کی اوربجٹ اجلاس میں شرکت کی۔وزیراعلیٰ کی آمد پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے ڈیسک بجا کراستقبال کیا اور ایوان” دیکھو دیکھو کون آیا …شیر آیا شیر آیا”کے نعروں سے گونج اٹھا۔وزیراعلیٰ نے متوازن ،عوام دوست اور عام آدمی کی فلاح وبہبود کا بجٹ پیش کرنے اورشاندار انداز سے بجٹ تقریر کرنے پر صوبائی وزیر خزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن کو گلے لگا کر مبارکباد دی اور اپنے ہاتھ سے انہیں پانی پلایا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف پنجاب کی تاریخ کے سب سے بڑے بجٹ پیش کرنے کے موقع پر انتہائی خوش اورمطمئن دکھائی دے رہے تھے ۔خصوصاً جب صوبائی وزیر خزانہ نے جنوبی پنجاب کے لئے تاریخ کے سب سے بڑے ترقیاتی بجٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف کی ذاتی کاوشوں کی مرہون منت جنوبی پنجاب کے عوام کے لئے فلاحی منصوبوں اورترقیاتی اقدامات کے لئے نئے مالی سال میں 119ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے اوریہ رقم کل ترقیاتی بجٹ کا 36فیصد ہے تو وزیراعلیٰ نے ڈیسک بجا کروزیرخزانہ کو داد دی۔ اراکین اسمبلی نے پنجاب کے بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے ”عوامی بجٹ” قرار دیا کیونکہ اس بجٹ میں اپنائی گئی ترجیحات اور اہداف اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ بجٹ کا واحد محور صرف اور صرف معاشرے کے محروم طبقوں کے لئے خوشحالی کا حصول ہے۔
وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق پنجا ب کا موجودہ سالانہ بجٹ آفاقی سچ پرمبنی اس نقطہ نظر پر یقین رکھنے کی عملی مثال بن کر لوگوں کے سامنے موجود ہے کہ تعلیم کے شعبہ میں وسائل کی فراہمی ہماری قوم کے شاندار مستقبل کے لئے بہترین سرمایہ کاری ہے آئندہ سال کے لئے پنجاب میں دی گئی بجٹ تجاویزمیں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تعلیم کے شعبہ میں صوبائی اورضلعی سطح پر مجموعی طور پر 273 ارب روپے مختص کئے ہیں۔اس رقم میں سے صوبائی حکومت کا حصہ65 ارب 20 کروڑ روپے سے بڑھ کر 92 ارب 65 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔یہ اضافہ گزشتہ سال کی نسبت 42 فیصد زیادہ ہے۔ پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لئے مزید دو ارب روپے مختص کرنے ، لودھراں،میلسی،جھنگ،تونسہ اور فورٹ منرومیںنئے دانش سکولوں کے قیام کے لئے ساڑھے سات ارب روپے مختص کرنے کے علاوہ سکول ایجوکیشن کے لئے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مجموعی طور پر 48 ارب 31 کروڑ روپے مختص کرناانقلابی قدم ہے۔ صوبے کو اعلی تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ذریعے ترقی کی نئی منزلوں سے ہمکنار کرنے کے لئے ہائر ایجوکیشن کے ترقیاتی بجٹ میں 14 ارب روپے سے زیادہ رقم مختص کرنے اور 705 ایکڑ اراضی پر لاہور میں نالج پارک کو عملی شکل دینے کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔اسی طرح پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے مالی تعاون سے نجی سکولوں میں مفت تعلیم حاصل کرنے والے 15 لاکھ غریب طلبا وطالبات کے لئے تعلیمی وئوچرز کی تقسیم کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ دوررس نتائج سامنے لائے گا۔ موجودہ بجٹ میں دئیے گئے تعلیمی وسائل کی بدولت حکومت پنجاب اقوام متحدہ کی جانب سے سو فیصد خواندگی کے حصول کا ملینیم ڈویلپمنٹ گول 2016ء کی بجائے ایک سال پہلے 2015 ء میں پورا کر لے گی۔ وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے تاریخ ساز بجٹ پیش کر کے انتہائی وژنری لیڈر اور عوام کا خادم ہونے کا ثبوت دیا ہے ـ پنجاب کا بجٹ ترقی کے عمل کو تیز تر کرے گا۔
Government Punjab
عوام کو جدید ترین سہولیات میسر آئیں گی اور وزیر اعلی کی گڈ گورننس کی بدولت پنجاب ترقی ، خوشحالی اور انسانی بھلائی کا ماڈل نمونہ بن کر ابھرے گاـوزیر اعلی پنجاب نے ترقی اور خوشحالی کا نقیب بجٹ پیش کر کے عوام کے دل جیت لئے ہیں ـ یہ امر اطمینان بخش ہے کہ صوبائی حکومت تعلیم کے شعبے میں وسائل کی فراہمی کو قوم کے خوش آئند مستقبل کے لئے بہترین سرمایہ کاری تصور کرتی ہے ـ بجٹ 2014-15 ء تعلیم کے شعبہ میں صوبائی اور ضلعی سطح پر مجموعی طور پر 273 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں گزشتہ بجٹ کی نسبت 42 فیصد اضافہ کیا گیا ہے ـ اسی طرح پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے لئے گیارہ ارب روپے کے علاوہ 2 ارب روپے اضافے کے ساتھ مختص کئے گئے ہیں ـ صحت کے شعبہ کے لئے صوبائی اور ضلعی سطح پر 121 ارب 80 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں اسی طرح عوام کو سستی ٹرانسپورٹ مہیا کرنے کے لئے فیصل آباد میں 30 ارب روپے سے میٹروبس کا منصوبہ شروع کیا جائے گا ـ معیشت کی بہتری تک حکومت کی مساعی کا محور صوبہ کے عوام اور صرف عوام ہیں ـ وزیر اعلی نے عوام کے اس اعتماد پر پورا اترنے کا فیصلہ کر رکھا ہےـپنجاب حکومت نے حسب معمول ترقیاتی کاموں کے لئے 345 ارب روپے مختص کئے ہیں جس سے عوام کو جدید سہولیات کی فراہمی ممکن ہو گی ـ پنجاب زرعی لحاظ سے ملک کا سب سے اہم صوبہ ہے اور غذائی اجناس اور فصلوں کی مجموعی پیداوار میں پنجاب کو کلیدی حیثیت حاصل ہے۔ مجموعی قومی پیداوار میں زرعی شعبے کا حصہ 21فیصد ہے جبکہ ملک کی 70 فیصد آبادی زراعت سے وابستہ ہے۔ حکومت پنجاب صدق دل سے یہ سمجھتی ہے کہ کسان کی حالت بہتر بنائے بغیر زراعت کی ترقی کا تصور ہی ممکن نہیں۔ اسی اہمیت کے پیش نظر مالی سال 2014-15 کے صوبائی بجٹ میں فاسفیٹ کھاد کی قیمتوں اور زرعی آلات کی خریداری میں کسانوں کو اربوں روپے کی سبسڈی د ی گئی ہے۔
وزیر اعلی پنجاب کی کسان دوست پالیسی سے حکومت پہلے ہی زمین کو ہموار کرنے کیلئے لیزر لینڈ لیولر پرلاکھوں روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ اسی طرح ڈرپ ایری گیشن اور کھالہ جات کو پختہ کرنے کیلئے کثیر امدادی رقم مختص کی گئی ہے۔ بجلی کی کمی اور بڑھتی ہوئی قیمتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈیزل ٹیوب ویلز کو بائیو گیس پر منتقل کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ اس مد میں پہلے دو سالوں میں 20ہزار ٹیوب ویل بائیو گیس پر منتقل ہوں گے جبکہ پانچ سالوں میں 1لاکھ ٹیوب ویل بائیو گیس پر چلائے جائیں گے جس پر 7.5 ارب روپے لاگت آئے گی۔
Shahbaz Sharif
وزیر اعلی شہباز شریف نے صاحب بصیرت پاکستانی ہونے کا ثبوت دیتے ہوئے بجٹ میں جنوبی پنجاب کے اضلاع کی سماجی ، معاشی ترقی اور تعلیم کے فروغ اور اعلی معیار کی طبی سہولیات کی فراہمی کے لئے گزشتہ سال سے بڑھا کر 36 فیصد ترقیاتی فنڈز مختص کئے ہیں جس سے صوبہ میں یکساں ترقی ممکن ہو گی ـاس طرح ہر فرد کی تعلیم ، روزگار ، صحت اور دیگر سہولتوں تک رسائی ممکن ہو گی اور جمہوریت کے ثمرات بنیادی سطح تک پہنچیں گے جس سے عوام میں ایک نئی امید جنم لے گی اور جمہوریت کو تقویت ملے گی۔