لاہور (جیوڈیسک) پنجاب کے مختلف شہروں میں جاری پیٹرول کے شدید بحران کے پیش نظر وفاق نے صوبے بھر کے سی این جی اسٹیشن کھول دیئے ہیں۔
پنجاب میں پیٹرول کی قلت نے 5 روز سے عوام کو دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور کردیا ہے۔ صوبے کے 80 فیصد پیٹرول پمپس پر پیٹرول دستیاب نہیں، جہاں پیٹرول مل رہا ہے وہاں بھی پیٹرول انتہائی محدود پیمانے پر ہی فروخت کیا جارہا ہے، کئی مقامات پر عوام 150 روپے کی لیٹر پیٹرول خریدنے پر مجبور ہے جبکہ چھوٹے قصبات اور دیہات میں تو 78 روپے والا پیٹرول 200 روپے فی لیٹر میں بھی دستیاب نہیں۔
پمپس پر پٹرول نہ ملنے پر شہریوں کے سٹاف سے تلخ کلامی اور جھگڑوں کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ پیٹرول کی قلت کے باعث لاہور میں ایدھی ایمبولینس سروس بند کردی گئی ہے جبکہ ریسکیو 1122 کی بھی صرف 4 گاڑیاں آپریشنل ہیں۔
صوبے میں پیٹرول کے بحران کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا اور اس بحران کے جلد از جلد خاتمے کے لئے اقدامات پرزور دیا۔ صوبے میں صورت حال کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے بحران کے دوران سی این جی اسٹیشنز کھولنے کی ہدایات کردیں۔
ترجمان سوئی نادرن گیس کمپنی کا کہنا ہے کہ لاہور کے تمام سی این جی اسٹیشنز کو 2 روز کے لئے فوری طور پر کھولا گیا ہے تاہم پنجاب کے دیگر شہروں میں سی این جی اسٹیشنز بند رہیں گے۔