پنجاب پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں کے درمیان تصادم، 1 اہلکار جاں بحق

Punjab Police, Awami Tehreek, Workers Collision

Punjab Police, Awami Tehreek, Workers Collision

لاہور (جیوڈیسک) پنجاب کے شہر شہر قریہ قریہ، عوامی تحریک کے کارکنوں اور پولیس میں میدان جنگ بنے رہے۔ کیل لگے ڈنڈوں سے لیس، بپھرے کارکنوں، پولیس اہلکاروں پر حملے کیے۔ بے دریغ پتھراؤ بھی کیا گیا اور گاڑیاں جلا ڈالیں۔

موٹروے کے قریب بھیرہ انٹرچینج پر مشتعل کارکنوں اور پولیس اہلکاروں میں خونی تصادم ہوا۔ ڈنڈا بردار کارکنوں نے بسیں روکنے پر پولیس پر دھاوا بول دیا کئی ملازمین یرغمال بنا لیے گاڑیوں کے شیشے توڑ ڈالے اور آٹھ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ کارکنوں کی فائرنگ سے پولیس اہلکار فیاض جاں بحق ہو گیا۔

پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنوں میں ایک تصادم کامونکی ٹال پلازہ پر ہوا۔ پانچ اہلکاروں کے گھائل ہونے کے بعد پولیس پسپا ہو گئی۔

بپھرے کارکنوں نے پولیس کی تین گاڑیوں کو توڑا پھوڑا اور سادھوکی پہنچ گئے جہاں پولیس اور مشتعل کارکنوں کے درمیان ایک اور گھمسان کا رن پڑا۔ پولیس نے اندھا دھند شیلنگ کی جس کا جواب کارکنوں نے پتھراؤ کر کے دیا۔ عوامی تحریک کے کارکنوں نے کیل لگے ڈنڈے استعمال کئے۔ فریقین نے ایک دوسرے کی خوب دھلائی کی اس تصادم میں سی پی او گوجرانوالہ وقاص نذیر، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت پچپن اہلکاروں کو لہولہان کر دیا۔

زخمیوں کو گوجرانوالہ کے سول اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ سکھیکی منڈی میں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ پنڈدادنخان میں پولیس نے عوامی تحریک کے کارکنوں کا قافلہ روک لیا۔ نارووال میں بھی پولیس نے کنٹینر لگا کر ضلع بھر کے داخلی اور خارجی راستے بلاک کر رکھے ہیں ۔ سرگودھا میں پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کے خلاف ریلی نکالی گئی۔ ڈنڈے اٹھائے ریلی کے شرکاء نے طاہر القادری کے حق اور حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔

ادھر بہاولنگر سے یوم شہداء میں شرکت سے روکنے کیلئے پولیس نے ناکا بندی کر رکھی ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو بند کر کے جگہ جگہ گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ ڈسکہ کے علاقے تھانہ موترہ میں عوامی تحریک کے کارکن کے گھر چھاپہ مار کر پولیس کی پچاس سے زائد وردیاں برآمد کر لی گئی ہیں۔ خوشاب اور گوجرہ میں عوامی تحریک کے 35 نامزد اور 500 نامعلوم کارکنوں کیخلاف تھانے پر دھاوا بولنے، سرکاری گاڑی اور ریکارڈ جلانے کا مقدمہ دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کر لیا گیا ہے۔