لاہور (جیوڈیسک) قانون کا پھندہ دہشت گردوں کی گردن پر کسنے لگا۔ فیصل آباد کے بعد اگلے اڑتالیس گھنٹوں میں پنجاب میں 8 دہشت گرد پھانسی گھاٹ پر جھول جائیں گے۔
ان میں سے 4 قیدی زاہد، احسن، کامران اور عمر کوٹ لکھپت جیل لاہور میں بند ہیں۔ چاروں دہشت گرد گجرات آرمی کیمپ اور ملتان میں حساس ادارے کے دفتر پر حملے میں ملوث ہیں۔ ملک بھر میں ایک ہفتے کے دوران 17 دہشت گردوں کو پھانسی دی جائے گی۔
سکھر جیل میں قید کا لعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے دو دہشت گردوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے گئے ہیں جنہیں 23 دسمبر بروز منگل صبح 6 بجے پھانسی دی جاۓ گی۔ اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سیکورٹی رسک قرار دیتے ہوئے پھانسیاں موخر کردی گئی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سزائے موت کے قیدی دیگر ڈسڑکٹ جیلوں میں منتقل کئے جا سکتے ہیں۔
مچھ جیل میں پھانسی گھاٹ اور لیور تیار کر لیا گیا ہے تاہم قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ کا انتظار ہے۔ مچھ جیل میں سزائے موت کے 97 قیدی ہیں ان میں سے 41 کیسز ہائی کورٹَ 41 سریم کورٹ اور ایک شریعت کورٹ میں زیرسماعت ہے جبکہ 14 قیدیوں کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت کے پاس ہیں۔ جیل حکام کا کہناہے کہ جونہی انہیں ڈیتھ وارنٹ موصول ہوں گے ان پر عمل درآمد کر دیا جائے گا۔