لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں پرائیویٹ اسکول مالکان نے یکم فروری سے مشروط طور پر تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود کا پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پرائیویٹ اسکول مالکان سے مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور یکم فروری سے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ہونے والے مذاکرات میں صرف سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ فیسوں کے تعین کے حوالے سے بھی جلد مذاکرات ہوں گے۔
صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تمام تعلیمی اداروں کے لئے جو ایس او پی بنایا تھا اس پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جا رہا ہے، طے شدہ ایس او پی کا ہر دوسرے روز جائزہ لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسکول مالکان پر درج مقدمات پر تحفظات ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ جب بچے اسکول جائیں تو والدین مطمئن ہوں۔
قبل ازیں اجلاس کے دوران فیسوں کا معاملہ اٹھانے پر پرائیویٹ اسکولوں کے مالکان دو دھڑوں میں تقسیم ہو گئے اور ایک دھڑے بھی ڈی سی او سے تلخ کلامی بھی ہوئی جس کے بعد ناراض دھڑا مذاکرات سے اٹھ کر چلا گیا تاہم ڈی سی او لاہور انھیں منا کر واپس مذاکرات کی میز پر لائے۔ ڈی سی او کا کہنا تھا کہ اسکولوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بلائے گئے اجلاس میں فیسوں کا معاملہ نہ اٹھایا جائے، سیکیورٹی کے نام پر کچھ اسکول مالکان فیسیں بڑھانا چاہتے ہیں لیکن سیکیورٹی کے نام پر فیسیں بڑھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے سردیوں کی غیر متوقع تعطیلات کے بعد یکم فروری سے کھلنے والے تمام اسکولوں کو حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کے حوالے سے جاری ایس او پی پر تحفظات کے باعث کھولنے سے انکار کردیا تھا۔