پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کا کالجز میں لیکچررز و پروفیسرز کے تقرر و تبادلوں پر پابندی پر شدید احتجاج خالی آسامیوں پر تبادلوں کیلئے فوری احکامات جاری کرنے مطالبہ

جھنگ : ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر کے تمام زنانہ و مردانہ کالجز میں لیکچررز، اسسٹنٹ پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز، پروفیسرز کے تقرر و تبادلوں پر تاحکم ثانی پابندی عائد کیے جانے پر پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن فیصل آباد ڈویژن نے شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ کالجز میں خالی آسامیوں پر تبادلوں پر عائد پابندی کافیصلہ فوری واپس لیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ ہائر ایجوکیشن نے حال ہی میں سینکڑوں زنانہ و مردانہ لیکچررز، اسسٹنٹ پروفیسرز اور دیگر ماہرین تعلیم کی ترقیوں کے احکامات جاری کیے ہیں جن کی ایڈجسٹمنٹ اور خالی آسامیوں پر تبادلوں کا سلسلہ جاری تھا۔ انہوںنے کہاکہ محکمہ ہائر ایجوکیشن کے حکام نے ماہرین تعلیم کے جائز امور سے راہ فرار اختیار کرتے ہوئے اپنی جان چھڑانے کیلئے یہ اقدام کیاہے۔

انہوںنے کہا کہ گھر سے دور فرائض سرانجام دینے والی زنانہ ماہرین تعلیم، لیکچررز، اسسٹنٹ پروفیسرز وغیرہ کا اپنے گھروں کے قریب کالجز میں خالی آسامیوں پر تقرر و تبادلہ ان کا آئینی، قانونی، اخلاقی، انسانی حق ہے جسے کسی صورت نظر انداز نہ کیا جا سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ چند بیوروکریٹ خادم اعلیٰ پنجاب کو مس گائیڈ کرکے عوام سے دو ر اور ارکان اسمبلی سے متنفر کر رہے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مذکورہ پابندی کا فیصلہ فوری واپس کروائیں اور سیکرٹری ہائر ایجوکیشن کو ہدایت کی جائے کہ وہ خالی آسامیوں پر اہل ماہرین تعلیم خصوصاً زنانہ لیکچررز، اسسٹنٹ پروفیسرز وغیرہ کے تبادلوں پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ گھروں سے دور فرائض سر انجام دینے والی زنانہ ماہرین تعلیم خالی آسامیوں پرتعینات ہو کر مزید بہتر انداز میں اپنے فرائض منصبی کی سرانجام دہی کا سلسلہ جاری وساری رکھ سکیں۔