سندھ (جیوڈیسک) اور خیبر پختونخوا کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافہ ہو گا، پنجاب حکومت وفاق کے برابر یعنی 10 فیصد تنخواہیں بڑھائے گی۔ تینوں صوبوں کے بجٹ آج پیش کئے جائیں گے۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت پنجاب کو تقریبا سات سو اکیس ارب روپے ملیں گے۔ سندھ کے چھ کھرب، ستر ارب روپے کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد اضافے اور مختلف محکموں میں سولہ ہزار افراد کی بھرتی کی تجویز دی گئی ہے۔
صوبے میں امن وامان کیلئے ستر ارب اور تعلیم کیلئے ایک سو دس ارب روپے مختص کئے جائینگے۔ تھر کول اور سرکلر ریل منصوبوں کیلئے سو ارب روپے مختص کرنے کی تجویز بھی بجٹ کا حصہ ہے۔ خیبر پختونخوا کیبجٹ کا مجموعی حجم تین کھرب بارہ ارب روپے ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں پندرہ فیصداضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
صحت اور تعلیم کے لئے مختص بجٹ میں آٹھ فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ صحت کے شعبے کے لئے الگ سے بھی آٹھ ارب روپے رکھے جائیں گے۔ پنجاب کے بجٹ کا مجموعی حجم آٹھ سو ستر ارب روپے ہے۔
لیپ ٹاپ اسکیم اور دانش اسکول منصوبے جاری رہیں گے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں دس فیصد اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس سیقبل صوبائی کابینہ بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی۔