لاہور (جیوڈیسک) سٹیٹ بینک کی دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں پنجاب حکومت نے 7 ارب 18 کروڑ روپے کا اوور ڈرافٹ لیا۔ پنجاب کی ضلعی حکومتوں کے کھاتے میں تو 32 ارب نواسی کروڑ روپے موجود ہیں لیکن نان فوڈ کرنٹ اکانٹ میں 40 ارب 8 کروڑ روپے کا خسارہ سامنے آیا ہے جس کو پورا کرنے کے لئے قرض کا سہارا لیا گیا ہے۔
صوبائی حکومت کے سول کھاتوں کے مطابق 290 ارب روپے کے مجموعی سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت جولائی سے ستمبر تک صرف 15 ارب 11 کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں اور ترقیاتی منصوبوں میں بڑی کٹوتیوں کا امکان بڑھ گیا ہے۔
مالی بحران کے باعث پنجاب حکومت نے گزشتہ پندرہ ماہ کے دوران ریٹائرڈ ہونیوالے چھ سے سات ہزار صوبائی ملازمین کو بارہ ماہ کی لیو انکیشمنٹ کے بقایا جات دینے سے بھی انکار کر دیا ہے حالانکہ ایک سال کی لیو انکشمنٹ کی ادائیگی یکم جولائی 2012 سے کرنے کا حکم ایک نوٹیفیکیشن کے تحت وفاقی حکومت نے دیا ہے۔