لاہور (جیوڈیسک) محکمہ داخلہ پنجاب نے لاہور سمیت صوبے بھرمیں امن وامان کو برقرار رکھنے اور ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر دفعہ 144 کے تحت ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت صوبے میں مذہبی منافرت پر مبنی اشتعال انگیز آڈیو کیسٹس کی فروخت، انھیں چلانے، اشتعال انگیز تقاریر کرنے اورنعرے لگانے کی بھی ممانعت ہوگی، آتشیں اسلحہ، لاٹھی، ڈنڈا، چاقو، خنجر کی نمائش پر پابندی ہوگی تاہم مجاز حکام کی طرف سے اجازت نامہ حاصل کرنے والے مستثنٰی ہوں گے۔
عوام میں بے چینی اور خوف پھیلانے والی افواہوں خبروں، بینرز، پوسٹرز، وال چاکنگ اور اشتہارات چھاپنے اورلگانے کی ممانعت ہوگی، مجاز اتھارٹی کی پیشگی اجازت کے بغیرلاؤڈاسپیکر/ایمپلی فائر کاغیرضروری استعمال نہیں ہوگا تاہم نماز جمعہ، نمازجنازہ، مذہبی اجتماعات اورعرس تقاریب اس سے مستثنیٰ ہوں گی
مزید برآں گاڑیوں میں کالے شیشے اورسن بلاکس لگانے جبکہ غیرمجاز گاڑیوں پرسبز نمبر پلیٹ اورریوالونگ لائٹ کی تنصیب بھی ممنوع قرار دی گئی ہے۔ یہ حکم نامہ صوبے میں فوری نافذالعمل ہو گا۔حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اقدامات ایک حساس ادارے کی طرف سے داعش کی سرگرمیوں کوروکنے کے لیے کیے گئے ہے۔