لاہور (جیوڈیسک) محکمہ اسکولز پنجاب نے سرکاری اسکولوں میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کی ٹھان لی۔ اس مقصد کے لئے اب پرانے حاضری رجسٹر کی جگہ لے گی کمپیوٹرائزڈ حاضری ڈیوائس۔ آئندہ ماہ سے اسکولوں میں اسی بائیومیٹرک سسٹم کے تحت اساتذہ کو حاضری لگانا ہو گی۔ اسکولوں سے غیر حاضر رہنے والے اساتذہ ہو جائیں ہو شیار۔ اب وہ حاضریاں لگا کر یا لگوا کر غائب نہیں ہو سکیں گے۔ سب کے پھٹے بند، طلبا و طالبات کو پڑھانا ہی پڑے گا۔ محکمہ اسکولز پنجاب نےاساتذہ کے خلاف ملنے والی آئے روز کی شکایات کا حل نکال لیا۔ اب پرانا حاضری سسٹم ختم کرنے کا فیصلہ ہو گیا۔ اساتذہ کی حاضری جدید بائیومیٹرک سسٹم کے تحت ہو گی۔
حاضری اب تین مرتبہ لگے گی۔ اساتذہ نا صرف اسکول پہنچنے پر فنگر پرنٹ کے ذریعے حاضری لگائیں گے بلکہ آدھی چھٹی، یعنی بریک ٹائم، اور ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کے بعد بھی انہیں Attendance لگانا پڑے گی۔ محکمہ اسکولز کے ذرائع کہتے ہیں کہ انہوں نے خصوصی مانیٹرنگ ٹیموں کے ذریعے جنوری سے ستمبر کے دوران 18 ہزار 592 اساتذہ کی حاضری چیک کی ۔14 ہزار 186 اساتذہ فرائض سے غفلت کے مرتکب پائے گئے۔
غیر حاضری پر 81 اساتذہ برطرف،14 جبری ریٹائرڈ اور 534 اساتذہ کی سالانہ ترقی روک لی گئی۔ دو ہزار 632 اساتذہ کو وارننگ بھی جاری ہوئی۔ مانیٹرنگ ٹیموں کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایک ہزار 265 ایسے اساتذہ بھی ملے جو تعینات تو کسی اور اسکول میں تھے، لیکن ڈیوٹیاں گھر کے پاس اسکول میں دیتے رہے۔ محکمہ اسکولز سختی سے ہدایت کی ہے کہ جس ٹیچر کی جہاں ڈیوٹی لگے اسے وہیں پڑھانا پڑے گا، ورنہ ملازمت سے پکی چھٹی ہو جائے گی۔