لاہور (جیوڈیسک) پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید بارشوں کے باعث چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 45 افراد جاں بحق جب کہ درجنوں زخمی ہو گئے جبکہ فوجی دستوں کو ریلیف ڈیوٹیوں پر روانہ کردیا گیا۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں گزشتہ شام سے شروع ہونے والی شدید بارشوں نے لاہور میں تباہی مچادی۔ چاہ میراں کے علاقے میں 2 منزلہ مکان کی چھت گرنے سے 2 خواتین اور ایک بچی سمیت ایک ہی خاندان کے 6 افراد جاں بحق ہو گئے۔
امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کو خواجہ کوٹ سعید اسپتال منتقل کیا۔ لاہور ہی کے جی او آر ٹو میں مکان کی چھت گرنے سے 2 افراد جاں بحق جب کہ جوہر ٹاؤن میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص جاں بحق اور 5 زخمی ہوگئے۔ لاہور کے علاقے مزنگ میں مکان کی چھت گرنے سے 4 افراد ملبے تلے دب گئے۔
لاہور کے علاقے سبزازار میں دکان کی چھت گرنے سے ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا، گارڈن ٹاؤن میں بھی کرنٹ لگنے کے باعث ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ شدید بارش کے باعث گلبرگ، سمن آباد، گلشن راوی، لکشمی چوک سمیت درجنوں علاقے پانی میں ڈوب گئے۔ شدید بارش کے باعث بجلی اور ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بری طرح متاثر ہو کر رہ گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اب تک لاہور میں 176 ملی لیٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔
سیالکوٹ میں بھی شدید بارش کے باعث نشیبی علاقے پانی میں ڈوب گئے اور سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جب کہ سیوریج کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا۔ سیالکوٹ کے علاقوں گرین ٹاؤن اور گودھ پور میں چھتیں گرنے سے 4 افراد افراد جاں بحق جب کہ 3 زخمی ہو گئے۔ میانوالی، اوکاڑہ، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور سمندری میں بھی چھتیں گرنے اور کرنٹ لگنے کے مختلف واقعات میں 7 افراد جاں بحق اور 7 زخمی ہو گئے۔
کامونکی میں بھی کسوکی روڈ پر مکان کی چھت گرنے سے 5 سالہ بچی سمیت 3 افراد جاں بحق جب کہ ڈسکہ میں کرنٹ لگنے سے 16 سالہ لڑکی جاں بحق ہو گئی۔ نارووال کے علاقے چندووال میں بھی مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق جب کہ والدین زخمی ہوگئے۔ خانیوال کے علاقے کبیر والا میں مکان کی دیوار گرنے سے 2 بچے جاں بحق جب کہ آزاد کشمیر بھی بارش کے باعث خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ آئندہ 2 سے 3 روز تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ گوجرانوالہ، فیصل آباد اور ساہیوال ڈویژن میں بھی شدید بارشوں کا امکان ہے جس کی وجہ سے پنجاب کے میدانی علاقوں میں سیلاب اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ نالہ لئی کے قریب بسنے والے افراد کو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی گئی۔ نالہ لئی سے پانی کا بڑا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے اور پانی کی سطح 12 فٹ تک پہنچ گئی تاہم 14 فٹ پانی کی بلندی پر سائرن بجا دیے جائیں گے۔
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے شدید بارشوں کے باعث جاں بحق ہونے والوں کے لئے 5،5 لاکھ روپے جب کہ شدید زخمیوں کے لئے ایک ایک لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث لاہور کے قریب شاہدرہ میں فوجی دستوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کردی گئی جبکہ فوجی دستے ریلیف ڈیوٹیوں پر روانہ ہو گئے۔ فوجی دستے سیالکوٹ، نارووال، وزیرآباد، جلال پور اور ہیڈ مرالہ روانہ ہوچکے ہیں جہاں امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔