جھنگ (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب کے دورہ جھنگ کے موقع پر کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے ایک سال کے بجلی کے بل اور زرعی قرضے معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے ہنگامہ آرائی کی اور پولیس پر پتھراو بھی کیا۔ وزیراعلٰی پنجاب شہباز شریف جھنگ کے سیلاب زدہ علاقے کوٹ خیراں پہنچے جہاں پاکستان کسان اتحاد کے تحت احتجاج کیا جارہا تھا۔
وزیراعلیٰ کی آمد پر مظاہرین نے احتجاج روک کر ان کا خطاب سنا۔ وزیر اعلٰی نے کہا کہ حفاظتی بند توڑے جانے سے لوگوں کا جو نقصان ہوا اس میں انتظامیہ کی غفلت سامنے آئی ہے۔ تحقیقات کیلیے کمیٹی بنائی جائے گی۔ انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ شوگر ملوں کے ذمے کسانوں کے واجبات 48 گھنٹوں میں دلوائے جائیں گے اور ٹیوب ویلوں کا نقصان حکومت پورا کرے گی ۔تاہم وزیراعلیٰ خطاب کرکے واپس لوٹےتو مظاہرین نے پھر احتجاج شروع کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے انہیں بہت نقصان ہوا ہے۔ ان کا بنیادی مطالبہ ہے کہ ایک سال کے بجلی کے بل اور زرعی قرضے معاف کیے جائیں۔ مظاہرین نے مذاکرات کیلیے آنے والی پولیس ٹیم پر پتھراؤ بھی کیا۔ پولیس نے لاٹھی چارج کر کے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔
مشتعل افراد نے جانوروں کی خوراک کی25بوریاں بھی لوٹ لیں۔ ادھر جھنگ سرگودھا روڈ پر پاتوآنہ موڑ کے قریب وزیراعلٰی کی آمد کے موقع پر سیلاب متاثرین میں امداد تقسیم کی جارہی تھی۔ اس دوران چھینا جھپٹی اور ہاتھاپائی سے ایک شخص شدید زخمی اور ایک بے ہوش ہو گیا۔