لاہور : پنجاب یونیورسٹی انتظامیہ کا غریب طلبہ و طالبات کے ساتھ نا روارویہ برقرار رکھے ہوئے ہے پنجاب یونیورسٹی کالج آف انفورمیشن ٹیکنالوجی کے اینٹری ٹیسٹ میں گیارہ ہزار طلبہ و طالبات نے حصہ لیا اینٹری ٹیسٹ چیکنگ کے ناقص نتائج نے طلبہ و طالبات کو پریشانی میں مبتلا کر دیا طلبہ و طالبات کا کہنا تھا کہ جن طالبعلموں نے ٹیسٹ میں حصہ نہیں لیا۔
نتائج میں ان کے نمبر بھی آویزاں کیے گئے جو چیکنگ کے نتائج پر سوالیہ نشان کھڑاکرتے ہیں طلبہ کا مزید کہنا تھا کہ جو رزلٹ رات کو ویب سائٹ پر دیا گیا وہ صبح تبدیل تھا طلبہ و طالبات نے ٹیسٹ سسٹم میں ناقص چیکنگ پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی اور رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی سے رجوع کیا جس کے نتیجے میں فیصلہ کیا گیا کہ فی کس طالبعلم ایک ہزار روپے دے کر ری چیکنگ کروا سکتے ہیں اس پر طلبہ و طالبات نے موقف اختیار کیا کہ اینٹری ٹیسٹ میں حصہ لینے کے لیے پانچ سو روپے ادا کیا اب انتظامیہ کی ناقص چیکنگ پر بھی غریب طلبہ و طالبات کو نشانہ کیوں بنایا جا رہا ہے ہزار روپے دوبارہ دینا طلبہ و طالبات کے ساتھ زیادتی ہے۔
اس موقع پر ناظم اسلامی جمعیت طلبہ پنجاب یونیورسٹی اولڈ کیمپس عمر بھلی کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی کالج آف انفورمیشن ٹیکنالوجی غریب طلبہ و طالبات سے اینٹری ٹیسٹ اور ری چیکنگ کی مد میں پیسے بٹور رہی ہے جو کہ انتظامیہ کی ناقص کار کردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے انتظامیہ اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ انتظامیہ کا اپنوں کو نوازنے اور میرٹ کی بالادستی کو پامال کرنے کے خلاف طلبہ طالبات بروز بدھ کو پی یو سی ّئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک طلبہ و طالبات کے ری چیکنگ فیس کے فیصلے کو واپس نہ لیا گیا۔