لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی نے شادی بیاہ میں ایک سے زائد ڈشز پیش کرنے پر پابندی کا بل منظور کر لیا ہے، قانون کی خلاف ورزی پر ایک ماہ قید اور بیس لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی میں شادی بیاہ پر کھانوں اور فضول رسومات میں دولت کی نمائش اور پیسے کے ضیاع کو روکنے کیلئے بل پیش کیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ بل کی رو سے شادی بیاہ کی تقریبات میں مہمانوں کیلئے ایک سے زائد ڈشز تیار نہیں کی جا سکیں گی۔
علاوہ ازیں شادی کی تقریبات میں گلی ،سڑک ، عوامی مقامات اور کھلی جگہوں پر آرائشی روشنیاں لگانے کی بھی اجازت نہیں ہوگی ۔ رسم نکاح ، مایوں ، مہندی ، بارات اور ولیمہ پر بھی مہمانوں کی تواضع کیلئے صرف ون ڈش ہی پیش کی جا سکے گی۔
لڑکی کے والدین کی جانب سے شادی پر اپنی بیٹی کو دیئے جانے والے جہیز کی بھی مہمانوں کے سامنے نمائش نہیں کی جا سکے گی اور شادی کی تقریبات کے کسی بھی روز آتش بازی کی اجازت نہیں ہو گی۔
بل میں واضح طور پر تحریر کیا گیا ہے کہ شادی بیاہ کی تقریبات میں ان قواعد و ضوابط پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے اور اگر کوئی بھی شخص ان قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا تو اس کو ایک لاکھ روپے جرمانہ اور ایک ماہ قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔ علاوہ ازیں رات دس بجے کے بعد گھروں میں بھی شادی کی تقریبات جاری نہیں رہ سکیں گی۔