لاہور (جیوڈیسک) پنجاب میں گندم کی فصل پکنے کے آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہے۔ لوہاروں کی دکانوں پر رونقیں بڑھ گئیں، آگ کی بھٹیاں دہکنے لگیں، کٹائی کے آلات کی دھاریں تیز ہونے لگیں۔
درانتی بناتے ہوئے رات دن کی محنت کے بعد گندم کی فصل تیار ہوئی، تو کسانوں کی مرادیں بر آئیں۔
پنجاب کے ہر گاؤں میں گندم کٹائی کا مرحلہ آن پہنچا، کٹائی کے آلات کے لیے لوہاروں، تیشہ گروں کی دکانوں پر کام بڑھ گیا، گندم کٹائی میں تیشہ گری کا پیشہ انتہائی اہم، کہیں آہنی درانتیوں کی تیاری تو کہیں سلوں کی سان پر دندانوں کی کاٹ تیز تر کرنے کی مشق۔
کسانوں کا کہنا ہے جو کٹائی درانتی سے ہے مشینی آلات سے نہیں، درانتیوں کے ساتھ ساتھ کٹائی کے دیگر آلات اور مشینوں کے بلیڈ تیز دھار کرنے کا کام بھی زور و شور سے جاری ہے۔
لوہار کی دکان ویسے تو سارا سال آباد رہتی ہے، مگر کٹائی کے دنوں میں رش انتہا پر۔ لوہاری کے پیشے سے وابستہ محنت کشوں کا کہنا ہے کہ انہیں سارا سال گندم کٹائی کے سیزن کا انتظار رہتا ہے کہ ان کا کام بڑھے گا اور ان کی محنت رنگ بھی لائے گی۔