سونا قدیم زمانہ ہی سے عورتوں کی کمزوری ہے اگر یہ کہا جائے کہ زیورات سے محبت عورتوں کی جبلت میں شامل ہے تو بے جانہ ہوگا اسی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جیولرز نے عوام کو ایک ایسے گورکھ دھندے میں الجھا دیا جائے جس سے نکلنا محال ہے ایک پنجابی فلم کا سپر ہٹ نغمہ شاید ایسی ہی صورت ِ حال کی عکاسی کرتاہے میں پاسے دے سونے ورگی سجن نئیں سنیارا ۔جیولر تو آج مروج ہوا ہے برصغیر میں صدیوں سے سونے کا کاروبار کرنے والوں کو سنیارا کہا جاتاہے جوانتہائی چالاک،ہوشیار ہوتے ہیں اور ان کی چکنی چوپڑی باتوں کے آگے گاہکوں کو کوئی دال نہیں گلتی گذشتہ چندسالوں کے دورا ن سونے کی قیمتوںمیں جس طرح ہوشربا اضافہ ہوا ہے لوگوں نے کہنا شروع کردیا کہ اب اتنا مہنگے زیورات کون خریدے گا لیکن آپ اپنے اردگرد کا جائزہ لے لیں کسی جیولری والے کی دکان بندنہیں ہوئی باکہ ان میں اضافہ ہی ہوا ہوگا جس سے ثابت یہ ہوتا ہے۔
یہ انتہائی منافع بخش کاروبارہے اپنے دام اسی تناظرمیںسمجھنے کی یہ بات ہے کہ کہ جیولرز کیسے اچھے خاصے پڑھے لکھے سمجھدار لوگوں کو ایک روایتی طریقے سے بیوقوف بنا لیتے ہیں اور ان پڑھ لوگوں کی تو بالکل مت ہی مار دیتے ہیں مثلا ً بیشترلوگ یہ تو جانتے ہی ہوں گے کہ ایک تولہ سونا میں 11.664 گرام ہوتے ہیں اسی طرح 1 تولہ سونے میں 12 ماشے ہوتے ہیں اگر آپ 1 تولہ سونے کے تیار زیورات فروخت کرتے ہیں تو اگر تو جیولر نے زیور آپ کو خود بنا کر دیا ہے 2 ماشے کٹوتی کرتا ہے اور اگر آپ نے کسی اور سے بنوایا اور فروخت کسی اور سنیارے کو کر رہے تو وہ ایک تولہ سونے کی 3 ماشے کٹوتی کرے گا ہے نا آم کے آم اور گٹھلیوں کے دام کی کہاوت سچ ثابت ہوگئی یعنی آپ نے اگر 1 تولہ سونا زیور فروخت کیا تو کٹوتی کے نام پہ آپ کے زیور سے 3 ماشے گئے اس دائو کو سنیارا ایک رتی ماشہ یا 2 رتی ماشے کا نام دے گا ایک ماشے کی اندازہ قیمت 9000 روپے ہے آج کل یعنی ایک تولہ سونا زیور بیچنے سے سنیارے نے آپ کے 27000 کٹوتی کے نام پہ کاٹ لئے اور آپ کچھ کہہ بھی نہیں سکتے اس کا وسرا پہلو اس سے بھی ہولناک ہے مطلب اگر آپ زیور بنواتے ہیں تو یہ بات پیش ِ نظررکھیں ایک تولہ سونا 24 قیراط ہوتاہے سارے معاملے کو سمجھنے کے لئے جاننا ہوگاکہ آخر قیراط کس بلا کا نام ہے قیراط (Carat) سونے کے خالص پن کو ناپنے کا معیار کا پیمانہ ہے تقریبا سو فیصد خالص سونا 24 قیراط ہوتاہے جتنے قیراط کم ہوں گے مطلب اتنی اس سونے میں ملاوٹ شامل کی جاتی ہے۔
ویسے یہ 99.99 خالص ہوتا ہے 12 قیراط مطلب 50 فیصد ملاوٹ اور 18 قیراط 75 فیصد خالص اور 25 فیصد ملاوٹ ہے ایک اور بات قیراط کمیت (وزن) کے پیمانے کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے اسی لئے ہیرے جواہرات اور قیمتی پتھروں کا وزن عام طور پر قیراط میں ناپا جاتا ہے۔ (ویسے قیراط عربی زبان کے ایک وزن کا نام بھی ہے جو 5 جو کے برابر ہوتاہے ۔ ایک قیراط 200 ملی گرام یعنی 0.007,055 اونس یا 3.086 گرین حبہ (grains) کے برابر ہے اب آتے ہیں اصل بات کی جانب کہ جب آپ سونا بنواتے / خریدتے ہیں تو سنیارے عام طور پہ 15 یا 18 قیراط سونا بنا کے دیتے ہیں اور پاکستان میں چند ایک بڑے جیولرز کو چھوڑ کر کسی کے پاس 21 قیراط سے زیادہ سونا بنانے کی مشین سرے سے موجودہی نہیں شنیدہے کہ 22 قیراط بس کراچی میں ایک دو جیولرز بنا کر دیتے ہیں جیولر نے آپ کو 18 قیراط زیور بنا کر دیا ہے تو اس کا سیدھا سادہ جواب یہ ہے کہ اس نے سونے میں 25 فیصد ملاوٹ کی ہے مطلب ا ایک تولہ سونا ایک تولہ ایک لاکھ کا ہے تو جیولر نے آپ کو 75000 کا سونا دے کر ریٹ ایک لاکھ روپے کھرے کرلئے اور گاہک کو 25000کا چونا لگادیا اسی طرح اگر سنیارے نے آپ کو 21 قیراط زیور بنا کر دیا ہے تو اس کا مطلب یہ سمجھا جائے کہ زیور آپ کو 87500 کا دیا ہے۔
جبکہ قیمت آپ سے 1 لاکھ سونے کی وصول کی ہے سونے کی خریدو فروخت ایک گورکھ دھندہ ہے جس کی بڑے بڑوںکو سمجھ نہیں آتی جیولرز ایک تولہ زیور ملاوٹ کر کے آپ کو بس 75000 سے 87500 کا دیں گے اور قیمت پورے تولے کی ایک لاکھ وصول کریں گے جیوارز کی کمائی کا ایک اور حربہ پالش کے نام پہ ہوتاہے ایک آدھ ماشہ الگ سے لگا لیں گے کہ اتنا ہمارا سونا زیور بناتے ہوئے ضائع ہو گیا ہے ایک تولے میں اس کی قیمت 9000 سے 10000 ہوسکتی ہے اس لئے بڑے بوڑھے کہہ گئے ہیں سنیارے کی دوکان کا کوڑا بھی لاکھوں میں بکتا ہے اور ان کا کچھ ضائع نہیں ہوتااب آخر میں جیولرزنے مزدوری بھی وصول کرناہے آپ کے بہت زیادہ اصرار پہ آپ کو مزدوری کا 2000 سے 4000 چھوڑ کر آپ پہ بہت بڑا احسان کریں گے اور کہیں گے آپ نے ہمیں بچنے کچھ نہیں دیا اور یہ مزدوری بس آپ کو چھوڑ ر ہے ہیں کیونکہ آپ کے ساتھ پرانا تعلق ہے یا آپ ہمارے پرانے گاہک ہیں۔
آپ کے بزرگوں کا ہم بہت احترام کرتے ہیں ۔اس لوڑ مارسے بچنے کا ایک طریقہ تو ہے لیکن اس میں بھی مشکلات ہیں سونا بیچتے وقت سونے کی ڈلی بنوائیں (وہ بھی اعتماد والے بندے سے۔ رعایت خیر وہ بھی نہیں کرتا) مطلب ملاوٹ نکال دی جاتی ہے اور خالص 24 قیراط سونا رہ جاتا ہے اس طرح اس ڈلی یعنی خالص 24 قیراط سونے کو اس دن کے سرکاری ریٹ پہ بیچنامفید ثابت ہوسکتاہے ورنہ آپ کو بہت بڑا چونا لگ جائے گا اس لئے ضروری ہے کہ آپ زیور ات بنواتے وقت پہلے طے کریں کہ سونا 21 قیراط بنائو گے 18 یا 15 جتنا خالص وہ سونا بنائے اس حساب سے 15، 18 یا 21 قیراط کے مطابق قیمت دیں تاکہ 24 قیراط کی قیمت ادا کریں ساتھ دھمکی دیں کہ میں ابھی اسی مشین پہ چیک بھی کروائوں گا کہ یہ 15، 18 ہے یا 21 قیراط اور وقت یا سہولت میسرہو تو اس کو مشین پہ چیک بھی کروا لیں کہ کتنے قیراط بنا اور آپ نے کتنے قیراط کے حساب سے قیمت ادا کی ہے ان مفید معلومات سے ہو سکتا ہے کچھ لوگ ناراض جائیں لیکن یہ آپ کا حق ہے کہ آپ کے پیسے ضائع نہ ہوں کوئی شخص بھی کسی حیلے بہانے سے آپ کو نہ لوٹ سکے اسی لئے علم بانٹنا علم حاصل کرنا فرض قراردیا گیاہے پھربھی دنیا میں آج بھی اچھے اور ایماندار لوگ موجود ہیں کیونکہ ہاتھ کی پانچوں انگلیاں برابر نہیں ہوتیں ، چند ایک اچھا کاروبار کرنے والے جیولرز/سینارے ہوتے ہیں تاہم ان کی تعداد شاید 1 فیصد سے زیادہ نہ ہو بہرحال سونے کے لین دین بارے لوگوں کا Educate ہونا ایک اچھی بات ہے سمجھ بوجھ ہوتو آپ کو کوئی بے وقوف نہیں بنا سکتا۔