کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوة کا تحفظ ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے ،مسلمان کٹ مر سکتے ہیں مگر عقائدپر آنچ برداشت نہیں کرسکتے، 7 ستمبر 1974 قادیانیت کی شکست کی تاریخ سنہرے الفاظ میں لکھی جاچکی ہے۔
موجودہ دور میں پاکستان کیخلاف سازشوں میں میں قادیانیت کا سب سے بڑا ہاتھ ہے ، قادیانی اسلام اور پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں، انشاء اللہ وطن عزیز اور عقیدہ ختم نبوة کے خلاف کسی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دیںگے یہی ہمیں تاریخ سکھاتی ہے، پیر کو 7ستمبر یوم ختم نبوت کے حوالے سے جامعہ بنوریہ عالمیہ میں علماء کرام کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوة کے تحفظ کیلئے پوری دنیا کے مسلمان متحدہیں یہ عقیدہ مسلمان کی جان اوراس پر سارے دین کا مدار ہے۔
دشمن قوتوں کے ساتھ مل کر قادیانی اسلام کو نقصان پہچانے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں ، اسلام اور پاکستان کے لیے امت مسلمہ کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی ، انہوںنے کہاکہ عقیدہ ختم نبوة کے تحفظ کیلئے اسلام کی تاریخ میں پہلی جنگ سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عہد خلافت میں مسیلمہ کذاب کے خلاف یمامہ کے میدان میں لڑی جس میں 700حفاظ قرآن سمیت 1200 صحابہ کرام نے اپنی جانوں کو قربان کرکے عقیدہ ختم نبوة کا تحفظ کیا۔
انہوںنے کہاکہ برصغیر پاک وہند میںجب انگریز نے منظم منصوبہ بندی کے تحت قادیانی ملعون کو مسلمانوں کے عقائد کو مسخ کرنے کیلئے جھوٹا نبی بنا کر پیش کیاتو اس فتنے کی سرکوبی کیلئے ہزاروں مسلمانوںنے اپنی جانوں کی قربانیاں دی اور وقت کے جید علماء کرام نے کوششیں کی 1973ء میں مولانا سید یوسف بنوری رحمہ اللہ کی قیادت میں جید علماء کرام مولانا مفتی محمود ، مولانا غلام غوث ہزاروی، مولاناعبدالحق،مولانا محمدشریف جالندھری ،علامہ شورش کشمیری ، مولانا کوثر نیازی ، مولانا شاہ احمد نورانی ،مولانا عبدالستار نیازی ، مولانا عبدالرحیم اشعراور عبدالرحیم اشرف سمیت دیگر علماء کرام کوششوں کے نتیجے میں 1974 میں قادیانیوں کو اقلیت اور دائرہ اسلام سے خارج تسلیم کیا گیا۔
جوکہ مسلمانوں کی عظیم کامیابی ہے جس کی تاریخ سنہرے حروف میں لکھی جاچکی ہے ، انہوںنے کہاکہ قادیانی لابیاں وطن عزیز کے آئین کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں عقیدہ ختم نبوت ایمان کی روح ہے اور قانون تحفظ ختم نبوت آئین پاکستان کی روح ہے اس کے خلاف کوئی بھی سازش قبول نہیں کی جائے گی۔