بھٹ شاہ (قاسم حسین) ہائے رہ دنیا مر کر بھی چین نا پا سکے کی کہاوت کو ٹائون کمیٹی بھٹ شاہ کے عملے نے سچ ثابت کر دکھایا، بھٹ شاہ ٹائون کمیٹی کے عملے نے گندہ پانی تاریخی قبرستان میں چھوڑ دیا کئی قبریں پانی میں ڈوب گئی پانی اسکول کی بلڈنگ کے نزدیک بھی پہنچ گیا اہل محلہ اور اسکول انتظامیہ سراپا احتجاج۔
تفصیلات کے مطابق، بھٹ شاہ ٹائون کمیٹی کے عملے نے ناکاسی آب کا گندہ پانی تاریخی قبرستان یعقوب شہید میں چھوڑ دیا جس کی وجہ سے کئی قبریں پانی میں ڈوب گئی گندہ پانی اردو پرائمری اسکول کی بلڈنگ کے قریب پہنچ گیا اور تالاب کی صورت میں کھڑا ہے جس کی وجہ سے اسکول کے معصوم بچوں کو اس گندے پانی سے اسمبلی اور چھٹی کے وقت گزر کر اسکول جانا پڑتا ہے جس کے باعث کسی بھی وقت کوئی بھی حادثہ رونماہ ہو سکتا ہے اور اسکول کے سامنے گندہ پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے اہل محلہ اور اسکول کے معصوم بچوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے جبکہ نکاسی آب کا ڈیرینج سسٹم کافی عرصے سے ناکارہ ہو چکا ہے ڈیرینج اور تالاب کی مرمت کی مد میں کروڑوں روپے آئے پر غلط منصوبہ بندی کے تحت خرچ کر دئے جس کی وجہ سے نکاسی آب کا نظام ویسا کا ویسا ہے۔
جب کے زرائع کے مطابق ٹائون کمیٹی کے عملے بتایا کہ گندے پانی کے تالاب بھر گئے تھے جس کی وجہ سے ایس ڈی ایم ہالا اکرام ملک، ٹی ایم او ہالا عبدالحمید مگسی، سی ایم او ہالا کے حکم پر گندے پانی کو تاریخی قبرستان میں چھوڑا، گندہ پانی چھوڑنے کے خلاف اہل محلہ کے رہائشی لیاقت علی شاہ، عبدالجبار راجپوت، ہیڈ ماسٹر اردو پرائمری اسکول محمد اسلم راجپوت، محمد یوسف، محمد سلیم ، فرمان علی، بلال علی تصور احمد کی قیادت میں ٹائون کمیٹی کے نا اہل عملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کے بہت افسوس کی بات ہے کہ تاریخی قبرسان میں گندہ پانی چھوڑ دیا جس کی وجہ سے کئی قبریں گندے پانی میں ڈوب گئی ہیں ، اور مردوں کا تقدس پامال کیا گیااور پانی اسکول کی بلڈنگ کے پاس بھی پہنچ گیا ہے جس کی وجہ اسکول کے طلبہ و طالبات میں شدید خوف و حراس پایا جاتا ہے اور چھٹی اور اسمبلی کے ٹائم شاگرد گندے پانی میں ڈوب سکتے ہیں اور اگر ایسا کوئی بھی واقع رونماہ ہوا تو اس کی زمی دار ایس ڈا ایم ہالا ، ٹی ایم او ہالا اور ٹائون کمیٹی بھٹ شاہ کا عملے پر عائد ہوگی۔
مظاہرین نے مزید کہا کے ڈپٹی کمشنر مٹیاری غلام مرتضی شیخ نے اب تک تاریخی قبرستان میں پانی چھوڑنے کا کوئی نوٹیس نہیںلیا ہے اور نا ہی نا اہل عملے و افسران کے خلاف کوئی کاروائی کی ہے مظاہرین و شہریوں نے وزیر اعلی سندھ ، صوبائی وزیر بلدیات، کمشنر حیدرآباد و دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ قبرستا ن میں چھوڑے جانے والے پانی کا نکال کیا جائے اور اس نا اہل اور کوتاہی میں جو ملوث افراد ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کی جائے۔