امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے لیے امریکا کے خصوصی مندوب برائن ہُک نے ‘العربیہ’ چینل کو بتایا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی عن قریب امریکی مفادات پرحملوں کی منصوبہ بندی کرنے والے تھے۔
مسٹر ہک نے مزید کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سلیمانی کو میدان جنگ سے ہٹا دیا اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ سلیمانی اقوام متحدہ کی سفری پابندی کی فہرست میں شامل تھے۔
یمن میں سلیمانی کے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے برائن ہُک نے کہا کہ ایرانی جنرل نے یمن میں شدید دشواری پیدا کرنے کی کوشش کی اور حوثیوں کو سعودی عرب پر حملوں کے لیے اسلحہ فراہم کیا۔
امریکی ایلچی نے دعویٰ کیا کہ مقتول قاسم سلیمانی نے یمن، شام، عراق اور لبنان میں حملے شروع کرنے کے لیے مقامی ایران نواز قوتوں کی مدد کی۔
اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے جمعہ کے روز ایسے ہی ایک بیان میں کہا تھا کہ سلیمانی کو قتل کرکے امریکا پر حملوں کی ایک خطرناک سازش ناکام بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلیمانی کو قتل کرنے کے فیصلے کی صدر ٹرمپ نے حمایت کی تھی اور وہ ایران کی دھمکیوں پر جواب کے لیے تیار ہیں۔
“سی این این” کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں پومپیو نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے ہیں لیکن امریکیوں کو خطرہ درپیش ہو ہم خاموش تماشائی نہیں بنے رہیں گے۔