قطر ایئرویز نے طیارہ ساز ادارے ایئربس کے خلاف دعویٰ دائر کر دیا

Qatar Airline

Qatar Airline

قطر (اصل میڈیا ڈیسک) قطر ایئرویز نے لندن کی ایک عدالت میں یورپی طیارہ ساز ادارے ایئربس کے خلاف دعویٰ دائر کر دیا ہے۔ اس دعوے میں ایئربس کے A350 طیارے کی سطح کو ناقص اور غیرمحفوظ قرار دیا گیا ہے۔

قطر ایئرویز کی جانب سے پیر کے روز لندن میں ایئربس کے خلاف دائر کردہ دعوے میں مسافربردار طیارے اے تھری فائیو زیرو کی سطح کو غیرمحفوظ اور ناقص قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سلامتی کے خدشات کے پیش نظر قطر ایئرلائنز نے ایسے اکیس طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا ہے۔

یہ بات نہایت اہم ہے کہ خلیجی ملک قطر کی اس ایئرلائن میں چالیس فیصد طیارے اے تھری فائیو زیرو ہی ہیں۔ دعوے میں کہا گیا ہے کہ طیارے کی بیرونی سطح پر رنگ کی تہہ کا اکھڑنا اور آسمانی بجلی سے حفاظت فراہم کرنے والی تہہ کا خراب ہونا، سلامتی کے خطرات پیدا کر رہا ہے۔

ایئربس کا کہنا ہے کہ اے تھری فائیو زیر میں بیرونی پینٹ اور فیوزلیگ کے درمیان دھاتی مواد کی تہہ ہوتی ہے، جو آسمانی بجلی سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ طیارہ ساز ادارے کے مطابق یہ بیرونی تہہ اکھڑ سکتی ہے اور اس کا انحصار طیارے کے استعمال پر ہوتا ہے۔

قطر ایئرویز کے پاس دو جیٹ انجنوں والے 53 اے تھری فائیو زیرو طیارے موجود ہیں، جب کہ اس نے مزید 23 ایسے طیاروں کا آرڈر دیا تھا تاہم اسی تنازعے کی وجہ سے جون سے قطر ایئرویز ان طیاروں کی ڈلیوری قبول کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ قطر ایئرویز کے مطابق ان طیاروں کی بیرونی سطح میں پائے جانے والے نقص سے متعلق تعمیری گفتگو کے لیے ایئربس سے کئی متعدد رابطے کی کوشش کی گئی، تاہم کامیابی نہ ہوئی۔ بیان کے مطابق، ”ایسی صورت حال میں قطر ایئرویز کے پاس عدالت کے ذریعے اس مسئلے کے حل کی تلاش کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچتا۔‘‘

دوسری جانب ایئربس کے ایگزیکٹیو نائب صدر برائے پروگرامز اینڈ سروسز فِیلپے مہُن نے حال ہی میں کہا تھا کہ بتائے جانے والے مسائل کا جہاز کی سیفٹی سے تعلق نہیں۔ طیارہ ساز کمپنی اس حوالے سے خودمختار معائنہ کاروں کے ذریعے مسئلے پر نظرثانی کی تجویز بھی دے چکی ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ شہری ہوابازی کے شعبے میں اس انداز کے تنازعے عام طور پر نظر نہیں آتے۔ تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سن 2016 میں کم از کم پانچ دیگر ایئرلائنز نے بھی ایئربس سے متعلق اسی قسم کی شکایات کی تھیں۔