سعودی عرب (جیوڈیسک) قطر نے سفارتی بحران کے حل کے لیے عرب ممالک کی شرائط مسترد کر دی ہیں جس کے بعد سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ قطر کا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
سعودی وزیر خارجہ نے قاہرہ میں مشاورتی اجلاس کے بعد نیوزکانفرنس میں کہا ہے کہ قطر کا بائیکاٹ جاری رکھا جائے گا مگر اس کے بارے میں مزید تبادلہ خیال جاری رہے گا اور اس کے خلاف مزید اقدامات کا نفاذ مناسب وقت پر کیا جائے گا۔
قطر کا بائیکاٹ کرنے والے چاروں عرب ممالک مصر ، متحدہ عرب امارات ، سعودی عرب اور بحرین کے وزرائے خارجہ نے اپنے اجلاس میں قطر کے جواب پر مایوسی کا اظہار کیا ہے لیکن انھوں نے تیرہ مطالبات کو پورا نہ کرنے پر اس کے خلاف نئی پابندیاں عاید کرنے کا اعلان نہیں کیا ہے۔
ان ممالک نے پانچ جون سے قطر کا بائیکاٹ کررکھا ہے ۔انھوں نے قطر کے ساتھ زمینی اور فضائی روابط بھی منقطع کررکھے ہیں۔ان ممالک نے قطر سے اخوان المسلمون سمیت دہشت گردوں سے ناتا توڑنے،ان کی مالی معاونت ختم کرنے، الجزیرہ نیوز چینل کو بند کرنے اور اپنے ہاں ترک فوج کے ایک اڈے کے قیام کا منصوبہ ختم کرنے سمیت مختلف مطالبات کیے ہیں۔
ان چاروں ممالک نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عاید کیا تھا جبکہ قطر نے اس الزام کی تردید کی تھی۔انھوں نے قطر پر ایران سے خلیجی ممالک کے تحفظات کے باوجود راہ ورسم بڑھانے کا الزام عاید کیا تھا اور اس سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایران سے اپنے سفارتی تعلقات کا درجہ گھٹا دے۔