ترکی (جیوڈیسک) ترکی کے وزیر خارجہ مومود چاوش اوگلو نے کہا ہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز قطر کے ساتھ پیدا ہونے والے بحران کے حل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ خلیجی ریاستوں کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی تنازع کے حل کے لیے ترکی مفاہمتی کوششیں جاری رکھے گا۔
ترک وزیر خارجہ نے ان خیالات کا اظہار ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز واحد شخصیت ہیں جو قطر کے ساتھ بحران کو حل کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر طیب ایردوآن کے بیان میں سعودی عرب کو تنقید کا نشانہ نہیں بنایا گیا۔ ہم تمام فریقین کےدرمیان باہمی احترام کے اصول کے تحت مفاہمت کے حامی ہیں۔ ترکی قطری قیادت سمیت دوسرے خلیجی ملکوں کی قیادت سے بھی رابطے میں ہے۔ توقع ہے کہ رمضان المباک کے اختتام سے قبل بحران کا کوئی مثبت حل نکل آئے گا۔
ایک سوال کے جواب میں مولود چاوش اوگلو نے کہا کہ خطے کے تمام ممالک ترکی کے لیے یکساں قابل احترام اور ترکی کے بھائی ہیں۔ ہم سب کو ایک ہی جیسی اہمیت دیتے ہیں۔ خلیجی ملکوں کے درمیان پیدا ہونے والے بحران کے حل کے لیے ترکی تمام ممکنہ اقدامات کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ انقرہ نے خلیجی ریاستوں کے درمیان کشیدگی دور کرنے کے لیے عالمی سطح پر رابطے تیز کردیے ہیں اور ہم ان تنازع کے حل کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کررہے ہیں۔
ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر طیب ایردوآن نے اپنے بیان میں سعودی عرب کو نشانہ نہیں بنایا اور نہ ہی سعودی قیادت پر تنقید کی گئی ہے۔ صدر نے اپنے بیان میں سعودی عرب کی کسی اہم شخصیت کا نام بھی نہیں لیا۔ ہم بار بار اپنا موقف دہرا رہے ہیں کہ قطر کے ساتھ پیدا ہونے والے تنازع کا واحد حل شاہ سلمان کے پاس ہے۔ وہ چاہیں تو یہ تنازع بہت جلد حل ہوسکتا ہے۔
گذشتہ روز ترک وزیرخارجہ مولود چاوش اوگلو نے قطرکا دورہ بھی کیا جہاں انہوں نے امیر قطر اور اپنے قطری ہم منصب سے بھی ملاقات کی۔ قطری قیادت کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں خلیجی ممالک کے درمیان پیدا ہونے والے سفارتی تنازع اور اس کے حل کے ممکنہ امکانات پر بات چیت کی گئی۔ قطری قیادت نے خلیجی ملکوں کے درمیان تنازع کے حل کے لیے ترکی کی مفاہمتی کوششوں کو سراہا۔