قطر، دوحہ میں افغان طالبان نے سیاسی دفتر کھول لیا

Afghan Taliban

Afghan Taliban

قطر (جیوڈیسک) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغان طالبان نے سیاسی دفتر کھول لیا اور چند روز میں مذاکرات شروع کرنے کا اعلان۔ افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے غیر ملکی خبر ایجنسی سے بات کرتے ہوئے دوحہ میں دفتر کھولنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دفتر کھولنے کا مقصد طالبان اور باقی دنیا کے ساتھ مذاکرات کے عمل کو آگے بڑھانا ہے۔

دوسری جانب سے سیاسی دفتر کے افتتاح پر امریکا کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد مذاکرات کو شروع کرنا ہے۔ مذاکرات کے دوران طالبان پر پرتشدد کارروئیاں روکنے، القاعدہ سے تعلقات ختم کرنے اور افغان آئین تسلیم کرنے کے حوالے سے دبا ڈالا جائے گا۔ امریکا کا مزید کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران امریکی فوجی کی رہائی اور دیگر قیدیوں کے تبادلے کا ایجنڈا بھی شامل ہو سکتا ہے۔

افغان صدر حامد کرزئی نے اعلان کیا ہے وہ بہت جلد افغانستان کی اعلی امن کونسل کا وفد طالبان سے مذاکرات کے لیے قطر جائے گا۔ واضح رہے کہ حامد کرزئی رواں سال کے شروع پر طالبان کے افغانستان سے باہر آفس کھولنے کے شدید مخالفت کی تھی تاہم امریکی مداخلت کے بعد وہ امن مذاکرات کی میز پر طالبان کی موجودگی پر رضامند ہوئے۔ واضح رہے امریکہ اور افغان طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل مارچ میں ختم ہو گیا تھا۔

اس کی بنیادی وجہ امریکہ کی طرف سے افغان طالبان کی شرائط کو تسلیم نہ کیا جانا بتایا جاتا ہے۔ افغان طالبان کا پہلا مطالبہ ملا خیر خواہ، ملا فضل اخوند، نور اللہ نوری سمیت پانچ قیدیوں کی گوانتان موبے سے رہائی تھی لیکن امریکہ نے اس شرط پر عملددرآمد نہیں کیا گیا تھا۔