ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادہ کے جمعہ کے روز تہران میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں ہلاکت کے بعد خطے میں ایران کی حامی قوتوں کی طرف سے اس کی شدید مذمت کی جا رہی ہے۔
ایرانی سائنسدان کے قتل پر فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘، لبنانی حزب اللہ ملیشیا، شام کے صدر بشارالاسد اور قطر نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا ہے۔
قطر کے وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے ہفتے کے روز اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور سائنسدان کے قتل کے واقعے پر ان سے تعزیت کی۔
قطری وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ محسن فخری زادہ کے قتل جیسے واقعات امن کی خدمت نہیں بلکہ جلتی پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہیں۔ یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب دوسری طرف عالمی برادری خطے میں کشیدگی میں کمی لانے، بات چیت اور سفارتی کوششوں کو بحال کرنے کی جدو جہد کر رہی ہے۔ ایسے میں ایرانی سائنسدان کے قتل کا واقعہ ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے ایران پر تحمل کا مظاہرہ کرنے اور تمام حل طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شامی وزیر خارجہ فیصل مقداد کی طرح قطری وزیر خارجہ نے بھی ایرانی سائنسدان کے قتل کیی شدید مذمت کی۔
قبل ازیں شامی وزیر خارجہ فیصل مقداد نے ایرانی سائنسدان کے قتل کے واقعے کوناقابل معافی جرم قرار دیتے ہوئے اور اسے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اس واقعے کی شدید مذمت کی اپیل کی۔
انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عمل میں ایرانی سائنسدان کے قتل کے مجرمانہ واقعے کا بھی نوٹس لے اور اس ملوث قوتوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میںلائے۔ اس سے قبل فلسطینی تنظیموں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ اور اسلامی جہاد نے بھی ایرانی سائنسدان فخری زادہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔