دوحہ (جیوڈیسک) قطری وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اگر امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اقتدار سنبھالنے کے بعد شام کے بارے میں پالیسی تبدیل کر دیتے ہیں تو ان کا ملک اس کے باوجود شامی باغیوں کی حمایت جاری رکھے گا اور انھیں اسلحہ مہیا کرتا رہے گا۔
البتہ قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک اکیلے ہی باغیوں کی حمایت جاری نہیں رکھے گا بلکہ دوسرے ممالک سے مل کر شامی باغیوں کو شامی اور روسی طیاروں سے تحفظ کے لیے کندھے پر رکھ چلائے جانے والے میزائل مہیا کرے گا۔
انھوں نے کہا ہے کہ شامی باغیوں کو مزید فوجی امداد کی ضرورت ہے اور انھیں طیارہ شکن ”مین پیڈ” ہتھیار مہیا کرنے کے لیے باغیوں کے پشتی بان اجتماعی طور پر فیصلہ کریں گے۔
قطر شامی صدر بشارالاسد کے خلاف جنگ آزما باغیوں کا سب سے بڑا پشتی بان ملک ہے۔ وہ مغربی ممالک کے ساتھ مل کر امریکا کی سنٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے فوجی امدادی پروگرام کے تحت شام کے اعتدال پسند باغی گروپوں کو اسلحہ اور تربیت مہیا کررہا ہے۔
شیخ محمد بن عبدالرحمان نے کہا کہ ”شامی باغیوں کے لیے ہماری امداد جاری رہے گی اور ہم اس کو روکنے نہیں جا رہے ہیں۔اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اگر حلب کا سقوط ہوتا ہے تو ہم شامی عوام کے مطالبے پر اس حمایت سے دستبردار ہو جائیں گے۔