ترکی (جیوڈیسک) قطر کے انقرہ میں سفیر سلیم مبارک الا شافی کا کہنا ہے کہ ان کا ملک ترکی میں سرمایہ کاری کرنے کے حوالے سے کسی قسم کے سیاسی و اقتصادی خطرات درپیش ہونے کی سوچ نہیں رکھتا۔
شافی نے اناطولیہ ایجنسی کو فیتو دہشت گرد تنظیم کی فوجی بغاوت کے بعد کی ترکی کی صورتحال کے حوالے سے اپنے جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ “امیرِ قطر تمیم بن حامد الا ثانی نے صدر رجب طیب ایردوان کو اس واقع کے فوراً بعد ٹیلی فون کرتے ہوئے منتخب شدہ حکومت کی حمایت کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان سٹریٹیجک اور مضبوط تعلقات پائے جاتے ہیں۔ ہم بطور قطر ترکی میں سرمایہ کاری کے لیے کسی قسم کی رکاوٹ یا پھر خطرے کی سوچ نہیں رکھتے۔ عنقریب دو طرفہ تعلقات اور علاقائی موضوعات پر غور کرنے کے زیر مقصد سرکاری مذاکرات سر انجام پائیں گے۔ اقتصادی اعتبار سے ہم نے اس سے قبل دونوں ملکوں کے باہمی تجارتی حجم میں اضافے کی خاطر ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے تھے جنہیں مستقبل میں بھی جاری رکھا جائیگا۔ ”
قطری سفیر کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان حکمت عملی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور دونوں ملکوں کے عوام کے مفاد میں ہونے والے نئے معاہدوں کو عنقریب عملی جامہ پہنایا جائیگا۔