کراچی (جیوڈیسک) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد کے عدم تعاون پر ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے تحفظات سامنے آنے کے بعد ایم کیو ایم کی قیادت نے ان سے استعفیٰ طلب کرنے پر غور شروع کر دیا ہے اور پارٹی قیادت میں اعلیٰ سطح پر اس معاملے پر مشاورت کی جا رہی ہے، اہم فیصلے سامنے آ سکتے ہیں۔
سیاسی حلقے سندھ کی سیاسی سطح پرآئندہ آنے والے دنوں میںکچھ اہم تبدیلیوں کی پیشن گوئی کررہے ہیں، اہم ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال میں پارٹی کی اعلیٰ قیادت اور گورنر سندھ کے مابین بعض امور حل نہیں ہو سکے تو پھر گورنر سندھ سے استعفیٰ طلب کیا جا سکتا ہے اور انھیں کہا جاسکتا ہے کہ وہ گورنر کے عہدے سے مستعفی ہو جائیں یا پھر ایم کیو ایم ان سے اعلان لاتعلقی کر سکتی ہے۔
یہ اطلاعات بھی ہیں کہ گورنر سندھ ازخود بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہونے پر غور کر رہے ہیں اور کسی بھی وقت دبئی روانہ ہو سکتے ہیں تاہم اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی مقتدر حلقوں نے ایم کیو ایم اور گورنر سندھ کے درمیان بعض امور پر موجود خلیج کو ختم کر انے کے لیے رابطے شروع کر دیے ہیں اور کوشش کی جارہی ہے کہ اس معاملے کو افہام وتفہیم سے حل کر لیا جائے۔