لاہور : قائد اعظم محمد علی جناح کے پرائیوٹ سیکرٹری اورحکومت آزاد کشمیر کے سابق صدر خورشید ملت کے ایچ خورشید کی 27ویں برسی کشمیر سنٹر لاہور میں نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی۔اس موقع پرکشمیر سینٹر لاہور نے پاک کشمیر ویلفیئرکونسل کے تعاون سے سیمینار کا اہتمام کیا جس میں سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنمائوں اورکارکنوں نے شرکت کی۔
سیمینار کی صدارت پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل غلام محی الدین دیوان نے کی جبکہ پاک کشمیر ویلفیئرایسوسی ایشن کے صدر فاروق آزاد’ کشمیرسینٹر لاہورکے ڈائریکٹرانعام الحسن’ مسلم کانفرنس کے مرکزی نائب صدر مرزا محمد صادق جرال’ لاہور ڈویژن کے کنوینرحاجی ا قبال قریشی ‘اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن مفتی محمدشفیع جوش’ جموں وکشمیروکلاء محاذ کے صدرراجہ شیرزمان خان ‘ مسلم لیگ(ن) آزادکشمیر لاہورڈویژن کے نائب صدر چوہدری محمد صدیق’ کشمیر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر عبداللطیف چغتائی ‘ جمعیت اتحادالعلماء لاہور کے صدراحسان اللہ تبسم ‘جے کے ایل ایف کے سینئررہنما سردارانورخان اورقاری خالدمحمودنے سیمینار سے خطاب کیا۔
سیمینار میں مقررین نے کے ایچ خورشید کی حیات و خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ کے ایچ خورشید جیسے مخلص ‘ دیانتدا راور محب وطن لیڈرصدیوں بعد پیداہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے تحریک پاکستان کے عروج کے ایام میں بی اے کے طالب علم نوجوان کے ایچ خورشید کو اپناپرائیویٹ سیکرٹری منتخب کرکے کشمیریوں کے ساتھ اپنی لازوال محبت اورخلوص کاواضح اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ کے ایچ خورشید مسلسل قائداعظم کے ہمراہ رہے اوراپنے گھراس وقت واپس گئے جب پاکستان معرضِ وجود میں آگیا۔قائداعظم نے انہیں خصوصی مشن پر مقبوضہ کشمیر بھیجاتھاجہاں انہیں گرفتارکرلیاگیااوراس وقت رہاکیاگیاجب قائداعظم وفات پاگئے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایچ خورشید نے اپناجینامرناکشمیریوں کے ساتھ طے کررکھاتھا۔ ان کی سیاست ذاتی مفاد اور خودعرضی سے پاک تھی یہی وجہ تھی کہ ان کے پاس ذاتی گاڑی تک نہیں تھی۔ جب ان کا انتقال ہواتو وہ میرپورسے پبلک ٹرانسپورٹ کی فلائنگ کوچ پر لاہورآرہے تھے کہ گوجرانوالہ کے قریب حادثے کا شکارہوگئے۔ موت کے وقت ان کی جیب میں چند روپے تھے۔مقررین نے کہا کہ کے ایچ خورشید کی درویشانہ زندگی ملک و قوم کے رہنمائوں کے لئے ایک مثال ہے۔ مقررین نے کہا کہ کے ایچ خورشید خودمختار کشمیر کے حامی نہیں تھے بلکہ وہ صرف ایسی خومختار نمائندہ حکومت چاہتے تھے جو مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگرکرسکے۔ مقررین نے ان کی کشمیر کے لئے خدمات او ر ولولہ انگیز قیادت کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔
مقررین نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث انتہاپسندہندوجماعت بی جے پی کشمیرمیں شریک اقتدارہوگئی ہے جس کے تحریک آزادیٔ کشمیر پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ حریت رہنمامسرت بٹ کی رہائی کے خلاف بھارت نے احتجاج کیاہے۔ جس کا واضح مطلب ہے کہ بھارتی سرکارکشمیرمیں تمام اختیارات دہلی کو منتقل کرناچاہتی ہے۔ مقررین نے کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کی بھی مذمت کی اورکہا کہ پاک فوج وطن ِ عزیز کے دفاع سے غافل نہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ ہمیں متحدہوکر قائداعظم اوران کے عظیم ساتھیوں کے اصولوں پر چلتے ہوئے پاکستان کی ترقی’ خوشحالی ‘ استحکام اورتحریک آزادیٔ کشمیر کی کامیابی کیلئے کام کرناچاہیے تاکہ تکمیلِ پاکستان کا مرحلہ بخوبی طے ہوسکے۔ سیمینارکے اختتام پر مفتی محمد شفیع جوش نے کے ایچ خورشید’ مرحوم’معروف کشمیری رہنماخواجہ غلام نبی لون سمیت شہدائے کشمیر کی ارواح کے ایصال ثواب اورتحریک آزادی ٔ کشمیر کی کامیابی کے لئے دعاکروائی۔